سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کراچی کو خریداروں سے رقم وصول کرنے سے روک دیا

سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کراچی کی جانب سے زمین خریدنے والوں سے رقم وصول کرنے کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے رقم وصول کرنے سے روک دیا، ساتھ ہی حکم دیا کہ خریدار اپنی رقم سپریم کورٹ کے حکم پر کھولے گئے اکاؤنٹ میں جمع کرائیں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سرہراہی میں بحریہ ٹاؤن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران ملک ریاض کے وکیل اعتراز احسن عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بحریہ ٹاؤن پیسے وصول کرنے کے لیے لوگوں کو نوٹس دے رہا ہے، یہ عمل عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔


وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ بحریہ نے رقم وصولی کیلئے نوٹس نہیں بھیجے، ہم نے کسی کو رقم جمع کرانے کیلئے نہیں کہ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پھر انہیں ( ملک ریاض ) کو بھی بلائیں، انہوں نے اس ملک سے کھایا ہے تو اسے لوٹائیں بھی۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ ملک ریاض نے صحرا میں شہر کھڑا کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے موکل کی بات نہیں کر رہا لیکن اگر کوئی رابن ہڈ کی طرح چوری کرکے لوگوں میں بانٹ دے اور صحرا میں شہر بنا دے تو کیا اس کے عمل کو درست قرار دے