'کراچی میں سہولیات کے لیے اقدامات اٹھا لیے، اب لاہور کی باری ہے'

لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے صوبے پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کی عدم فراہمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے سوال کیا کہ انتظامیہ صحت اور تعلیم پر کیا اقدامات کر رہی ہے؟

سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں پنجاب سمیت پاکستان بھر میں شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی یبنچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی.

عدالتی حکم پر چیف سیکریٹری پنجاب زاہد سعید عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے چیف سیکریٹری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ پنجاب حکومت صحت اور تعلیم پر کیا اقدامات کر رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ آپ لوگ صرف خالی جمع خرچ کرتے ہیں اور کچھ نہیں کرتے آگرآپ اچھا اقدام اٹھائیں گے تو اس کو سراہا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ گھروں میں پینے والے پانی میں آرسینک کی مقدار کتنی ہے؟

انہوں نے ہسپتالوں ،کالجز ،اسکولز میں پانی کے معیار سے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت جاری کیں جبکہ ریمارکس دیئے کہ نجی کالجز بھاری فیسں و