’شہباز شریف کی پریس کانفرنس میں شرکا نے ہمارے آنسوؤں پر تالیاں بجائیں‘

قصور: ریپ کے بعد قتل ہونے والی 6 سالہ بچی زینب کی والدہ نے کہا ہے کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے دوران ان کے غم اور آنسوؤں پر شرکا نے تالیاں بجائیں۔

ڈان نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مقتولہ کی والدہ نے کہا کہ ’ملزم کو تو گرفتار کر لیا گیا لیکن چیف جسٹس آف پاکستان سے میری اپیل ہے کہ آج سے ہی اس کی سزا کا آغاز کرتے ہوئے اس کے ہاتھ کاٹ دیے جائیں جن سے وہ معصوموں کے گلے دباتا رہا‘۔

انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے بہت افسوس ہوا ہے کہ ہم سب اپنی بچی کے غم میں تڑپ رہے ہیں اور آنسو بہا رہے ہیں لیکن پریس کانفرنس میں موجود شرکا نے اسی تڑپ اور آنسوؤں پر تالیاں بجائیں‘۔

انھوں نے سوال کیا کہ یہ ملزم گزشتہ ڈھائی برس سے بچوں کے ساتھ ریپ کے واقعات میں ملوث ہے، کیا اس کے ان ڈھائی برسوں پر تالیاں بجائی گئیں؟


بعدِ ازاں زینب کے والد محمد امین نے ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملزم کا اعترافی بیان سامنے آچکا ہے، ملزم نے 5 دن تک بچی کو اپنے گھر میں رکھا جو ڈھائی سے تین مرلے کا ہے اور اس کا گھر ہے، جس میں 2 کمرے ہیں‘۔

محمد امین نے الزام عائد