طیبہ تشدد کیس: سابق جج راجا خرم اور اہلیہ کو قید کی سزا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں سابق جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کو ایک، ایک سال قید اور 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے طیبہ تشدد کیس کے محفوظ فیصلے میں ملزمان کو سزا سنائی۔

جسٹس عامر فاروق نے گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں سابق جج اور ان کی اہلیہ کو ایک، ایک سال قید اور 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی، تاہم کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔


خیال رہے کہ حتمی دلائل مکمل ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے 27 مارچ 2018 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اس مقدمے میں مجموعی طور پر 19 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے، جن میں 11 سرکاری جبکہ طیبہ کے والدین سمیت 8 عام شہری شامل تھے۔

کیس کا پس منظر
یاد رہے کہ 27 دسمبر 2016 کو اسلام آباد کی گھریلو ملازمہ طیبہ پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجا خرم علی خان کے گھر میں تشدد کا واقعہ منظرعام پر آیا تھا۔


پولیس نے 29 دسمبر کو جج راجا خرم کے گھر سے طیبہ کو تحویل میں لے کر کارروائی کا آغاز کیا تھا اور جج اور ان کی اہلیہ کے خلاف تھانہ