دونوں پڑوسی ممالک کیلئے حالات بدلنے کا موقع؟

افغان صدر اشرف غنی نے ’ ملک بچانے‘ کے لیے طالبان کو امن عمل کا حصہ بننے کی دعوت دیتے ہوئے پڑوسی ملک پاکستان کو بھی حکومتی سطح پر مذاکرات کی پیش کش کردی۔

افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق کابل میں دوسری امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ’ ہم ماضی کو بھلا کر ایک نیا باب شروع کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں‘۔

افغان صدر نے طالبان کو ایک مضبوط پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج امن ان کے ہاتھ میں ہے اور میں طالبان کے گروپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ہماری پیش کش کو قبول کریں اور افغانستان کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل ہوں۔


انہوں نے کہا کہ افغان حکومت امن عمل میں شامل ہونے والے طالبان کو سہولیات اور سیکیورٹی فراہم کرے گی اور ’ ہم امن مذاکرات میں طالبان کے خیالات کو ترجیح دیں گے‘۔

اس موقع پر اشرف غنی نے اعلان کیا کہ افغان حکومت طالبان رہنماؤں اور ان کے اہل خانہ کو پاسپورٹ جاری کرے گی اور ان کے اور ویزا کے لیے کابل میں ایک دفتر بھی کھولا جائے گا جبکہ ہم طالبان رہنماؤں کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے بھی اقدامات کریں گے۔