ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان, افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں سے نمٹنے کے لیے امریکی کمانڈرز کو اختیارات دے دیے

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیائی پالیسی کے تحت پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے نمٹنے کے لیے خطے میں موجود امریکی کمانڈرز کو ضروری وسائل اور اختیارات دے دیے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے گزشتہ سال اگست میں اعلان کی گئی افغان پالیسی کا مقصد طالبان کو شکست دینا اور کابل میں موجودہ انتظامیہ کے نظام کو قبول کرانا تھا۔


واضح رہے کہ نئی افغان پالیسی کے تحت امریکا کی جانب سے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) میں دہشت گردوں کی مبینہ پناہ گاہوں پر ڈرون حملوں میں اضافہ کیا گیا اور ان حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے کئی کمانڈرز کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی سامنے آیا تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کبھی یہ بیان سامنے نہیں آیا تھا کہ امریکی کمانڈرز کو پاکستان میں موجود مبینہ محفوظ پناہ گاہوں سے نمٹنے کے لیے اختیارات دیں گے۔

تاہم گزشتہ شب وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے اس بات کا اشارہ کیا گیا کہ خطے میں موجود امریکی کمانڈرز کو پاکستان میں موجود مبینہ محفوظ پناہ گاہوں سے نمٹنے کے لیے تمام اختیارات ہوں گے۔