پاکستان میں یہ جانور اب تک سب کی نظروں سے چھپاہوا تھا

گلگت: اپنی نسل کے خاتمے کے قریب پہنچنے والی ’پلاسز‘ نامی بلی چترال اور کرم ایجنسی سمیت پاکستان کے شمالی علاقے میں موجود ہے۔

پلاسز کو انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) نے 2002 سے ایسے حیاتیات میں شامل کیا ہوا ہے جو اپنی نسل کے خاتمے کے بے حد قریب ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بلی کی خیبر پختونخوا کے علاقے چترال، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) اور گلگت بلتستان کے قرمبر نیشنل پارک میں بھی تصاویر لی گئی ہیں۔

مقامی اور بین الاقوامی ماہرِ جنگلی حیات کی ایک ٹیم کی جانب سے ایک بنیادی سروے کیا گیا جس میں یہ شواہد سامنے آئے تھے کہ پلاسز کا مسکن پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں ہے اور پہلی مرتبہ اس کی تصویر بھی گلگت بلتستان کے قرمبر نیشنل پارک میں ضلع غزیر کی وادی اشکومان میں لی گئی تھی۔


ماہرِ جنگلی حیات ڈاکٹر محمد کبیر نے دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے قرمبر نیشنل پارٹ میں برفانی لیپرڈز، بھیڑیے اور خاکی ریچ کی آبادی کی جانچ کے لیے کیمرے نصب کیے تو پہلی مرتبہ پلاسز بلی کی تصویر لی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کسی نے بھی پلاسز بلی کی ت