ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا غصہ ‘کم’ کرنے میں متحرک

اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان سے دونوں ممالک کے درمیان ابھرنے والی سول اور عسکری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے گزشتہ روز ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری اسٹیٹ ایلس ویلز نے پاکستانی حکام سے ملاقات میں واضح کیا کہ امریکا ‘پاکستان سے نئے خطوط پر تعلقات’ کا خواہش مند ہے جس کی بنیاد ‘دوطرفہ مفادات‘ پر ہو۔

ملاقات کے دوران ایلس ویلز نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ پاکستانی اپنی جغرافیائی دائرے میں موجود حقانی نیٹ ورک اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں کرے۔

اس سے قبل امریکی فوج کے اعلیٰ عہدیداران نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی اور ٹرمپ کی ٹوئیٹ سے کیشدہ حالات پر قابو پانے کی کوشش کی تھی جبکہ ایلس ویلز کا دورہ بھی اس ہی کی ایک کڑی ہے۔


دو روزہ دورے کے اختتام پر ایلس ویلز نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں انٹیلی جنس خصوصاً انسدادِ دہشت گردی تعاون کے ذریعے بہتری آسکتی ہے جو دراصل پاکستان اور امریکا کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔

اسی دوران پاکستان کی جانب سے بھی واضح پیغام دیا گیا کہ پاکستان بھی امریکا سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے لیکن یہ صرف اس وقت ہی ممکن ہے