فیس بک میں نئی تبدیلی سے جعلی خبریں پھیلنے کا امکان
6 Years agoفیس بک گزشتہ سال سے شدید تنقید کی زد میں ہے جب سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہاں جعلی خبریں یا اطلاعات کا مسئلہ کافی سنگین ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے وہ متعدد اقدامات بھی کررہی ہے، جس میں سب سے اہم گزشتہ دنوں نیوزفیڈ میں تبدیلیاں لانے کا اعلان تھا۔
مگر ایسا نظر آتا ہے کہ نیوزفیڈ کو مکمل طور پر بدلنے کا اقدام معاملات کو مزید بدتر بنانے کا باعث بن رہا ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جن ممالک میں نیوزفیڈ میں تبدیلیوں کا تجربہ کیا جارہا ہے، وہاں جعلی خبریں پوری سروس میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل چکی ہیں۔
فیس بک نے اس حقیقت کو راز میں نہیں رکھا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران نیوزفیڈ الگورتھم میں تبدیلیاں لائی گئی ہیں، تاہم باضابطہ اعلان گزشتہ ہفتے کرتے ہوئے بتایا کہ اب پبلشر کی پوسٹس کی جگہ دوستوں اور گھروالوں کی پوسٹس کو ترجیح دی جائے گی۔
آسان الفاظ میں اگر مختلف پیجز سے ابھی ویڈیوز یا پوسٹس سے نیوزفیڈ بھرا رہتا ہے، وہ اب دوستوں یا گھروالوں کے شیئرز سے بھرے گا۔
سننے میں تو اچھا خیال ہے کہ مگر اب تک جہاں اسے آزمایا گیا ہے، وہاں یہ تجربہ کچھ زیادہ اچھا نہیں رہا۔
بولیویا، سلواکیہ اور