انسانوں نے پتلون پہننا کیسے شروع کی؟

کیا آپ نے کبھی غور کیا یا یہ سوال سنا کہ آخر پینٹ یا پتلون پہننا لازمی قرار دینے کا فیصلہ کس نے کیا؟

کیا اس کی وجہ جدت تھا یا بس کوئی وجہ اس کے پیچھے چھپی ہوئی ہے؟

تو اس کا جواب بہت دلچسپ اور حیران کن ہے۔


اس کا جواب چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا اور ایک محقق سارہ سکولیس نے اس کی قابل فہم وضاحت پیش کی۔

جرمن آرکیالوجیکل انسٹیٹوٹ کی چین میں تحقیق کے دوران دنیا کی قدیم ترین پتلون کا نمونہ دریافت کیا گیا تھا جو کہ اون سے تیار جبکہ تین ہزار سال پرانا تھا۔

ویسے تو اس پتلون سے یہ اشارہ نہیں ملتا کہ انہیں کس لیے تیار کیا گیا تھا مگر اس کی لوکیشن نے یہ راز ضرور بتا دیا۔

تحقیقی ٹیم نے یہ نمونہ ایک قبرستان سے بڑی تعداد میں دیگر نوادرات کے ساتھ دریافت کیا تھا، جیسے گھڑ سواری کے لیے استعمال ہونے والی استعمال، کمان اور کلہاڑی وغیرہ۔


جس سے ثابت ہوتا تھا کہ اسے پہننے والا خوراک کے لیے جانوروں کو شکار کرتا تھا اور پتلون پہننے کا مقصد گھوڑے پر سوار ہونے میں آسانی ہے تاکہ لباس پھٹ نہ سکے۔

چین سے یہ خیال بتدریج یونانی اور رومن ثقافت تک پہنچا اور وہاں بھی گھڑسواری میں