بھارت کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش

وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کردی اور کہا ہے کہ بھارت کو چاہئے تھوڑی سی عقل اور حکمت استعمال کرے ۔

وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ جنگ شروع ہوئی تو میرے کنٹرول میں ہوگی اور نہ نریندر مودی کے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کل سے جو صورتحال بنی اس پر اعتماد میں لینا چاہتا تھا، پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کی تھی ،ہم بھارت سے پوری طرح تعاون کیلئے تیار تھے،ہم نے پہلے انتظار کیا پھر ایکشن لیا۔


پاک فضائیہ نے دو بھارتی طیارے مار گرائے

انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف اس لئے کارروائی کی کہ یہ بتانا تھا کہ ہم بھی کارروائی کی صلاحیت رکھتے ہیں،دو بھارتی فوجی طیاروں نے ہماری حدود کی خلاف ورزی کی اور ہم نے ایکشن لیا،دہشت گردی پر مذاکرات کے لیے پاکستان تیار ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی حکومت سے سوال ہے کہ جو ہتھیار پاکستان اور بھارت کے پاس ہیں کیا ہم غلط اعدادوشمار کے متحمل ہوسکتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ جتنی بھی دنیا میں جنگی ہوئیں سب جنگوں میں غلط اندازے لگے، کسی نے نہیں سوچا کہ جنگ شروع کرکے کدھر جائیں گے، پہلے عالمی جنگ مہینوں کے بجائے سالوں میں ختم ہوئی، دوسری جنگِ عظیم میں بھی ایسا ہوا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا نے سوچا بھی نہیں تھا کہ اسے 17 سال افغانستان میں پھنسے رہنا پڑے گا