ڈریپ کے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی پی ایچ ڈی ڈگری مشکوک

کراچی (اسد ابن حسن) ڈریپ کے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی پی ایچ ڈی کی ڈگری مشکوک ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور وہ 15؍ سال سے 10؍ ہزار ماہانہ الائونس بھی لے رہے ہیں۔ تاہم شیخ اختر حسین کے قریبی حلقوں کا کہنا ہےکہ الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہے ، تحقیقات کرائی جائے تو ثابت ہوجائےگا کہ ڈگری بالکل درست ہے ۔ جبکہ وفاقی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ سی ای او ڈریپ کے عہدے کے لئے پی ایچ ڈی ہونا لازمی نہیں تھا انہیں قابلیت کی بنیاد پر عہدہ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جس طرح پاکستان میں قائم ایگزیکٹ کمپنی دنیا بھر میں قائم جعلی تعلیمی اداروں کی ڈگریاں مہنگے داموں فروخت میں ملوث رہی، اسی طرح دوسرے غریب ممالک میں بھی یہ کاروبار عروج پر رہا ہے۔ اس کی ایک مثال سری لنکا میں قائم ایک جعلی تعلیمی ادارہ دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی بھی ہے جو یہ دعویٰ کرتی ہے کہ اس کی ڈگریاں بشمول پاکستان تسلیم کی جاتی ہیں۔ مگر ہائر ایجوکیشن آف پاکستان اس کی نفی کرتا ہے۔ اسی یونیورسٹی سے 17؍ برس قبل ایک سرکاری افسر شیخ اختر حسین نے پی ایچ ڈی کی جعلی ڈگری

فارماکولوجی میں حاصل کی اور اسی بنیاد پر 19برس سے اضافی قابلیت یعنی پی ایچ ڈی ہونے کے 10ہزار ماہانہ مشاہرہ وصول کررہے ہیں اور اسی بنیاد پر ان کو ترقی دینے کیلئے اضافی مارکس بھی دیئے گئے وہ ایک برس تک ڈریپ کے قائم مقام سی ای او تعینات رہے اور رواں ماہ ان کو ڈگری ریگولیٹری کا سربراہ بھی بنا دیا گیا۔ مذکورہ دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی کے حوالے سے جب تحقیقات کی گئیں تو یہ معلوم ہوا کہ اس کا الحاق چند نام نہاد میڈیکل انسٹیٹیوشن سے ہے، اس کی ڈگری کہیں بھی مستند اور قابل قبول تصور نہیں کی جاتی۔ اسی حوالے سے جب ہائر ایجوکیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر سرچ کیا گیا اور ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر جعلی ملکی اور غیر ملکی تعلیمی اداروں کی فہرست شائع کر رکھی ہے جس میں پنجاب کے 101ایسے ملکی اور غیر ملکی جعلی تعلیمی اداروں کی فہرست ہے جس میں مذکورہ دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی آف سری لنکا پانچویں نمبر پر ہے اور ساتھ یہ بھی تحریر کیا گیا ہے کہ اس یونیورسٹی کے کراچی یا اسلام آباد کے دفاتر غیر قانونی ہیں۔ اسی یونیورسٹی سے شیخ اختر حسین نے بھی ڈگری حاصل کی جبکہ اُنہوں نے ایکس پاکستان رخصت کبھی لی ہی نہیں جبکہ پی ایچ ڈی ڈگری لینے کے لیے اس ملک میں قیام کرنا پڑتا ہے۔ اس حوالے سے ہائر ایجوکیشن کونسل آف پاکستان سے مذکورہ دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی اِن کولمبو کے متعلق دریافت کیا گیا تو اس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر رویش راج نے 24؍ جنوری کو تحریری جواب دیا کہ دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی کولمبو یونیسکو کی انٹرنیشنل ڈائر یکٹریز میں شامل نہیں ہے