قومی خبریں وزیر قانون پنجاب کی دھمکی آمیز ٹیلی فون کال منظر عام پر

ڈاکٹر اریبہ عباسی کو اسکن ڈپارٹمنٹ نہ بھجوایا تو آپ بھی کل اس اسپتال میں نہیں ہوں گے۔ وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی بے نظیر بھٹو اسپتال کے ایم ایس کو دھمکی آمیز ٹیلی فون کال منظر عام پر آ گئی۔

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی کو ان کی پسند کے ڈپارٹمنٹ میں بھجوانے کے لیے بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کو ٹیلی فون کیا ۔

وزیر قانون نے ایم ایس سے کہا کہ ڈاکٹر اریبہ عباسی کو اسکن ڈپارٹمنٹ میں بھیج دیں ، تاہم ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے وزیر قانون پنجاب کی بات ماننے سے صاف انکار کر دیا ۔

وزیر قانون راجہ بشارت نے پوچھا کہ آپ انھیں اسکن ڈپارٹمنٹ میں کیوں نہیں بھیج سکتے؟ اس پر ڈاکٹر طارق نیازی نے کہا کہ پھر باقی بچیاں بھی کہیں گی کہ ہمیں بھی اسکن ڈپارٹمنٹ بھیج دیں ۔ تو میں باقی بچیوں کو کیوں نہ بھیج دوں؟ آئی ایم سوری میں یہ نہیں کر سکتا ۔

اس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے انھیں دھمکی دی کہ پھر آپ بھی کل اس اسپتال میں نہیں ہوں گے ، ایم ایس بے نظیر بھٹو اسپتال نے کہا کہ بے شک کہیں بھی بھجوا دیں لیکن آپ کی سفارش پر تبادلہ نہیں ہو سکتا ۔

ڈاکٹر طارق نیازی نے جیو نیوز سے گفتگو میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی دھمکی آمیز ٹیلی فون کال کی تصدیق کی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے بشارت راجہ کے بھائی بھی دو مرتبہ اس تبادلے کے لیے فون کر چکے ہیں۔

بعد ازاں بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی میں تعینات ڈاکٹر اریبہ عباسی نے استعفا دے دیا ۔ ڈاکٹر اریبہ مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ہیں۔