کراچی والوں کی ایمانداری پر ایک نظر

ایسے لوگ بھی ہیں ابھی اس دنیا میں..❤??
بچوں کی چھٹیاں گزارنے ہم کراچی آئے ہوئے ہیں ٹرین کے ذریعے
اس لئے یہاں کریم اوبر یا آٹو رکشہ پر ہی اکتفا کیا جا رہا ہے
آج ہم اپنے پیارے اور پرانے دوست ایڈشنل سیشن جج ملیر جناب شکیل احمد شیخ صاحب سے مل کر واپسی اپنی سسرال جارہے تھے اس نیک بخت رکشہ والے کے ساتھ
منزل مقصود سے چند ساعت قبل ہی ہم نے رکشے والے بھائی سے کہا کہ یہاں پر ہی اتار دیں
ہم گھر کے لئے کچھ پھل فروٹ لے لیں رکشے والے صاحب اپنی رقم لینے کے بعد چل دیئے
ہم ابھی پھل فروٹ لینے میں مصروف ہی تھے کہ رکشے والا بھائی ہمیں ڈھونڈتے ہوئے ہمارے پاس پہنچ گیا اور کہا صاحب آپ کا پرس آپ بھول گئے تھے
ہم ایک دم چونک گئے اور خوش بھی ہوے
ہمارے ہینڈ پرس میں اے ٹی ایم کارڈ شناختی کارڈ دیگر اہم دستاویزات کے ساتھ مبلغ پینسٹھ ہزار روپے بھی موجود تھے ہم نے اس بھلے مانس شخص کو روک کر کچھ انعام دینا چاہا
لیکن وہ نہ مانا
جاتے جاتے ہم نے اس کی تصویر بنا لی
اور سوچا کہ کچھ تعریفی الفاظ کچھ دعائیں ضرور ہو جانی چاہیے
اللہ ایسے لوگوں کے حلال رزق میں برکت عطا فرمائے اور تمام پریشانیوں سے محفوظ رکھے آمین