خلیل اوراس کےخاندان پر 23 گولیاں برسائیں گئیں: پوسٹ مارٹم رپورٹ

خلیل اوراس کےخاندان پر 23 گولیاں برسائیں گئیں: پوسٹ مارٹم رپورٹ,

ساہیوال میں مشکوک مقابلے میں جاں بحق ہونے والے چار افراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرنے والوں کو ایک فٹ سے دس فٹ کے فاصلے سے گولیاں ماریں گئیں، خلیل اور ان کے خاندان پر 23 گولیاں برسائیں گئیں۔

تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونے والے چار افراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ سامنے آگئی ، رپورٹ میں بتایا گیا مرنے والوں کو ایک فٹ سے دس فٹ کے فاصلے سے گولیاں ماریں گئیں۔

خلیل اور ان کے خاندان پر ایک سے دس فٹ کے فاصلے سے گولیاں چلائی گئیں۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا خلیل کے جسم میں تیرہ گولیاں ماری گئی اور سر پر لگنے والی گولی سے ان کی موت واقع ہوئی، ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے ذیشان کے جسم کے مختلف حصوں میں تیرہ گولیاں لگیں، نبیلہ خاتون کے سر پر لگنے والی چار گولیاں موت کا باعث بنی جبکہ تیرہ سالہ اریبہ کے سینہ میں 6 گولیاں لگی، دل میں لگنے والی گولی اریبہ کی موت کا باعث بنی۔

خیال رہے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا اور جے آئی ٹی کو شواہد نہ دے سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے اہلکار نے گاڑی کو گھیر کر سامنے،دائیں اور بائیں سے گولیاں برسائیں جبکہ کار سے فائرنگ کےشواہد نہیں ملے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔