پرویز مشرف کے خاندانی ذرائع نے ان کی واپسی کی خبروں کی تردید کر دی

سابق صدر کو ڈاکٹروں نے فضائی سفر سے منع کیا ہے، خاندانی ذرائع
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے یکم مئی کو پاکستان آنے کے حوالے سے خبریں غلط ہیں۔سابق صدر کے خاندانی ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق صدر کی طبیعت نا ساز ہے اور وہ لمبا سفر نہیں کر سکتے۔ اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ پرویز مشرف کے وکیل نے کہا ہے کہ سابق صدر یکم مئی کو پاکستان واپس آ رہے ہیں۔ اس حوالے سے میڈیا پر کافی بحث ہو رہی تھی کہ کیا واقعی پرویز مشرف وطن واپس آئیں گے یا نہیں۔
البتی اب ان کے خاندانی ذرائع نے واضح طور پر ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے ذاتی معالج نے انہیں اسی ملک میں علاج کروانے کا مشورہ دیا ہے اور اگر پرویز مشرف ایک ملک سے دوسرے ملک جانا چاہیں تو انہیں ائیر ایمبولینس کی ضرورت پرے گی۔


ان کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ لمبا سفر نہیں کر سکتے ورنہ ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ پرویز مشرف پاکستان آرمی کے چیف تھے جب انہوں نے 1999میں آئین توڑ کر اقتدار حاصل کیا تھا اور اب ان پر سنگین غداری کے مقدمات چل رہے ہیں، جن میں وہ مطلوب ہیں تاہم پچھلے دور حکومت میں انہیں علاج کی غرض سے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی جس کے بعد سے وہ ابھی تک واپس نہیں آئے اور اب خاندانی ذرائع کے اس بیان کے بعد ان کی واپسی کے امکانات مزید کم لگ رہے ہیں جبکہ دوسری جانب عدالت حکومت سے انہیں واپس لانے کا حکم دے چکی ہے۔