وزیر اعظم، چیف جسٹس کو منانے کے لیے خود میدان میں آگئے

5 Years ago

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جنوری2019ء) وزیر اعظم عمران خان نے چیف جسٹس کو ڈیم کی افتتاحی تقریب میں بلانے کا بیڑہ اٹھا لیا۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو چیف جسٹس کے راضی ہونے تک ڈیم کی افتتاحی تقریب ملتوی کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے مہمند ڈیم کے سنگِ بنیاد کی تاریخ تبدیل کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ڈیم کے گراؤنڈ بریکنگ کی تاریخ بھی آپ نے بتائے بغیر بدل دی، یہ بھی مناسب نہ سمجھا کہ چیف جسٹس کو بتا دیا جاتا، حکومت میں اتنی کرٹسی بھی نہیں کہ تاریخ بدلنے کا چیف جسٹس سے پوچھ لیتے، اب میں شاید میں سنگ بنیاد کی تقریب میں نہ جاؤں۔

چیف جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنا شیڈول دیکھا اور تاریخ بدل دی، یہ نہ دیکھا ہم نے بھی کام دیکھنا ہوتا ہے۔

چیف جسٹس نے وفاقی وزیر سے سوال کیا کہ حکومت نے اب تک کیا کیا سوائے اس اعلان کے کہ 2025 میں پانی ختم ہو جائے گا ہم آپ کو فنڈ اکٹھا کرکے دے رہے ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ میں حکومت کی طرف سے آپ سے معافی مانگتا ہوں، چیف جسٹس نے ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب وزیراعظم کو کہیں مہمند ڈیم کا افتتاح کرنے وہی جائیں۔چیف جسٹس کی ناراضی پر وفاقی وزیر نے اصرار کیاکہ نہیں آپ کو شامل ہونا پڑیگا، آپ کو ڈیم کے افتتاح کیلئے بھی بلائیں گے اور میں بھی آپ سے درخواست کروں گا۔
معزز چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کو پتا ہی نہیں کہ کتنے معاملات پڑے ہوئے ہیں۔ تاہم وفاقی وزیر کی منت سماجت بھی چیف جسٹس کو راضی نہ کرسکی۔اس حوالے سے تازہ ترین معلومات یہ ہے کہ فیصل واڈا نے وزیر اعظم سے ملاقات کرکے انکو چیف جسٹس کی برہی سے متعلق بتایا ہے۔فیصل واوڈا نے وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چیف جسٹس تاریخ بدلنے پر برہم ہے اور کسی صورت بھی تقریب میں شرکت کرنے پر راضی نہیں۔اس پر وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر کو ہدایت کی وہ اس تقریب کو ملتوی کر دیں اور تب تک کے لیے ملتوی کردیں جب تک چیف جسٹس راضی نہیں ہو جاتے۔ ان کا کہنا تھا میں خود چیف جسٹس سے اس حوالے سے بات کروں گا اور انکو منانے کی کوشش کروں گا