پاکستان کا روس کے ساتھ 9 ارب ڈالرز کا دفاعی معاہدہ کرنے کا فیصلہ

معاہدے کے تحت پاکستان روس سے جنگی طیارے، ہیلی کاپٹرز، ائیرڈیفنس میزائل سسٹم، ٹینک اور جنگی بحری جہاز خریدے گا
پاکستان کا روس کے ساتھ 9 ارب ڈالرز کا دفاعی معاہدہ کرنے کا فیصلہ، معاہدے کے تحت پاکستان روس سے جنگی طیارے، ہیلی کاپٹرز، ائیرڈیفنس میزائل سسٹم، ٹینک اور جنگی بحری جہاز خریدے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں موجود سرد مہری گزشتہ کچھ برسوں کے دوران بہت حد تک ختم ہو چکی ہے۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات، جبکہ امریکا اور بھارت کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے باعث روس اور پاکستان نے ایک دوسرے سے تعلقات میں واضح بہتری لائی ہے۔ گزشتہ کچھ برسوں کے دوران پاکستان نے امریکا پر اپنی دفاعی ضروریات کیلئے انحصار کم کیا ہے۔ پاکستان نے 10 سال کے عرصے کے دوران سب سے زیادہ ہتھیار چین سے خریدے ہیں

پاکستان نے 2008 سے 2018 کے درمیان چین سے 6 ارب ڈالرز سے زائد کے ہتھیار خریدے ہیں۔ جبکہ پاکستان نے روس سے بھی جدید جنگی ہیلی کاپٹرز سمیت دیگر کچھ ہتھیار خریدے ہیں۔ اب روسی خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ پاکستان روس سے اربوں ڈالرز کا دفاعی معاہدہ کرنے کا خواہاں ہے۔ روس بھی پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان روس سے 9 ارب ڈالرز تک کا دفاعی معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔
پاکستان روس سے 9 ارب ڈالرز کے عوض جنگی طیارے، ہیلی کاپٹرز، ائیرڈیفنس میزائل سسٹم، ٹینک اور جنگی بحری جہاز خریدنے کا خواہاں ہے۔ جبکہ روس بھی پاکستان کے ساتھ اس دفاعی معاہدے کی تکمیل کا خواہاں ہے۔ تاہم اس حوالے سے پاکستان کے عسکری اور حکومتی حکام کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ دفاعی ماہرین کے مطابق اگر واقعی پاکستان اور روس مذکورہ دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں کامیاب ہوگئے، تو یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور اہم ترین دفاعی معاہدہ ہوگا۔ تاہم پاکستان کو اس معاہدے کی تکمیل کے سلسلے میں امریکا کی شدید مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔