پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں اضافہ کیے جانے کا امکان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 دسمبر 2018ء) پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں اضافہ کیے جانے کا امکان، ذرائع کے مطابق حکومت اگلے ماہ پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں اضافہ کر سکتی ہے، جبکہ موبائل کارڈز پر بھی دوبارہ سے ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں اضافہ کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئندہ پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں کوئی ٹیکس نہ لگانے کا اعلان تو کیا گیا ہے، تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت منی بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں اضافہ کر سکتی ہے۔ جبکہ موبائل کارڈز پر بھی دوبارہ سے ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔

اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 سے 15 روپے تک کمی کا امکان ہے۔

پیٹرولیم کی قیمتوں کا تعین کرنے والے ادارے اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری تیار کی گئی ہے۔ اوگرا کی جانب سے تیار کردہ سمری میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 سے 15 روپے تک کمی کی سفارش کی گئی ہے۔ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کر دی ہے۔ اوگرا کی جانب سے تیار کردہ سمری میں پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 9 روپے فی لیٹر، ڈیزل کی قیمت میں 15روپے فی لیٹر، مٹی کےتیل کی قیمت میں25 پیسے فی لیٹر کمی کی سفارش کی ہے۔
وزارت خزانہ نے اوگرا کی جانب سے ارسال کردہ سمری موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اوگرا کی جانب سے ارسال کردہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش پر غور کیا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر کی منظوری کے بعد 31 دسمبر کو پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کرنے یا نہ کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث ملک میں جاری مہنگائی کا طوفان تھم جانے کا امکان ہے۔