بجلی کے نظام کی بہتری ایشائی ترقیاتی بنک سے 28 کروڑ ڈالر کا معاہدہ


پاکستان میں بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایشین
اور حکومت
ڈویلپمنٹ بینک ڈی بی ) میں 28کروڑ40 لاکھ
ڈالر کا قرض اور گرانٹ معاہدہ طے پاگیا
اے ڈی بی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابقاسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران اے ڈی بی پاکستان کے
ڈائریکٹر ژیاؤہونگ یانگ اور سیکریٹری برائے معاشی امور نور
احمد نے معاہدے پر دستخط کیے۔
ژیاؤہونگ یانگ کہنا تھا کہ منصوبے سے عوام کو محفوظ
کا اس
اور مستحکم بجلی مہیا ہوگی تاکہ عوام اور کاروبار اپنی پیداوار
اور معیشت میں حصہ داری جاری رکھ سکیں۔
مزید پڑھیں: بجلی کی ترسیل کے قابل اعتماد ذرائع کی کمی،
پاکستان کو ساڑھے 4 ارب ڈالر کا نقصان
ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی بی حکومت اور نجی شعبوں کے ساتھ
مل کر پاکستان کی پاور سپلائی چین کو بڑھانے کے لیے کام کر
رہی ہے جس میں بجلی کے ترسیلی نظام کو بڑھانا بھی شامل ہے۔
یہ معاہدہ اے ڈی بی کی حمایت یافتہ دوسرے بجلی کی ترسیل
میں سرمایہ کاری پروگرام ملٹی ٹرانچ فائنانسنگ فیسیلٹی (ایم
ایف ایف) کی تیسرا حصہ ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ایم ایف ایف کا مقصد پاکستان میں
مضبوط، موثر، ماحول دوست ترسیلی نظام قائم کرنا ہے۔
ایم ایف ایف کی اس حصے میں اے ڈی بی نیشنل ٹرانسمیشن
دی سی1150
اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ) کو ملک کی میگا
واٹ کی بجلی کی مانگ کو موثر اور انداز میں پورا کرنے کے لیے
? کروڑ 40
کے قرض اور
28 ڈالر لاکھ ڈالر کا گرانٹ فراہم کرے
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی فراہمی میں ناکامی، کے الیکٹرک پر
50 لاکھ روپے جرمانہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے پنجاب کے لوڈ سینٹرز سے آب و ہوا
پر محیط ترسیلی نظام اور ہائی لیول ٹیکنالوجیز لگائی جائیں
بجلی کی ترسیلی نظام میں سرمایہ کاری میں بڑے پیمانے پر گرڈ
سے منسلک توانائی اسٹوریج سسٹم بھی شامل ہوگا جو این ٹی
ڈی سی کو بجلی کی ترسیل کو قومی معیار کے مطابق لانے پر
مدد فراہم کرے گا۔
او
اس کے ذریعے این ٹی ڈی سی کی قابل تجدید توانائی کی ترسیل
کی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی مدد حاصل ہوگی۔