وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چئیرمین پی اے سی کا نام دینے کے لیے مسلم لیگ ن کو پیشکش کر دی

سلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 دسمبر 2018ء) : وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے نام تجویز کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کو پیشکش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پچھلی حکومت نے جمہوری تقاضے پورے کیے بغیر بجٹ پاس کیا ،کیا تاریخ دہراتے رہیں ،ارکان کو کن کن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا اس ایوان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمیں تلخیاں بڑھانی نہیں کم کرنی ہیں۔ یہ سوچ جمہوریت کے لیے نقصان دہ اور عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔ قائمہ کمیٹیاں وجود میں آئیں گی تو پارلیمنٹ فعال ہوگی ۔قائمہ کمیٹیاں بننا جمہوریت کی ضرورت ہے۔ ایسا راستہ نکالا جائے کہ قائمہ کمیٹیاں بن سکیں ۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر رکاوٹ سامنے آگئی ۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی قائد حزب اختلاف کے علاوہ کسی اور کو بنانے کی بھی روایت ہے۔حزب اختلاف کے موجودہ سربراہ نیب کیسزسے دوچار ہیں۔سربراہ حزب اختلاف پر کیسز پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے نہیں ماضی کے کیسز ہیں ۔اپوزیشن راستہ نکالے ۔ انہوں نے اپوزیشن کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف کو جس پراعتماد ہو چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے اس کا نام لے حکومت مان جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس معاملے کو ضد اور انا کا ایشو نہیں بنانا چاہئیے اور آگے بڑھنا چاہئیے۔ عوام کیلیے چار پانچ بہت اہم قوانین کو ایوان میں پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا اپوزیشن ضد پر قائم ہے تو حکومت پیچھے ہٹ جاتی ہے،حکومت نے فراخ دلی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لہٰذا اب چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نام شہباز شریف دے دیں۔