زینب قتل کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ تبدیل
7 Years agoقصور میں قتل ہونے والی 6 سالہ بچی زینب کے والد کی درخواست کے بعد مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) کے سربراہ کو تبدیل کردیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مقتول بچی زینب کے والد محمد امین نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ( اے آئی جی) ابو بکر خدا بخش کا جے آئی ٹی سربراہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے اپیل کی تھی کہ انہیں تبدیل کیا جائے۔
جس کے بعد حکومت پنجاب نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل ( ڈی آئی جی) پولیس محمد ادریس کو جے آئی ٹی کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ روز چار سینئر افسران پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی، جس میں ریجنل پولیس افسر ( آر پی او) شیخوپورہ ذوالفقار حمید بھی شامل تھے جبکہ اس کمیٹی کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے مزید تین سینئر پولیس افسران کو بھی شامل کرلیا گیا تھا۔
زینب قتل، کب کیا ہوا؟
صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں 4 جنوری کو 6 سالہ بچی زینب کو اپنے گھر کے قریب روڈ کوٹ کے علاقے میں ٹیوشن جاتے ہوئے اغوا کرلیا گیا تھا۔
جس وقت زینب کو اغوا کیا گیا اس وقت اس کے وا