دفاعی تجزیہ نگار اسد منیر کی خود کشی کی اصل وجہ سامنے آگئی

(15 مارچ2019ء) دفاعی تجزیہ نگار اسد منیر کی خود کشی کی اصل وجہ سامنے آگئی، اہل خانہ نے بتایا ہے کہ نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں گزشتہ روز اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی، اسد منیر اسی باعث شدید پریشانی اور ڈپریشن کا شکار تھا۔ تفصیلات کے مطابق سابق ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر نے خودکشی کرلی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کی لاش اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکلیو میں ان کے فلیٹ پر پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنیکی منظوری دی گئی تھی، ان پر نیب نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایف 11 میں پلاٹ بحال کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
(جاری ہے)


خاندانی ذرائع کے مطابق اسد منیر گزشتہ روز سے میڈیا پر چلنے والی خبروں پر کافی پریشان تھے اور خاندانی ذرائع نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ اسد منیر نے کہا تھا کہ یہ نیب میرا پیچھا کیوں نہیں چھوڑتا ۔ اسی باعث انہوں نے خود کی زندگی ختم کر ڈالی۔ دوسری جانب بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کے اہلخانہ نے اسلام آباد انتظامیہ نے پوسٹ مارٹم نہ کرانے کی درخواست کی جسے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے منظور کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر نے نیب کی تفتیش سے مبینہ طور پر تنگ آکر تذلیل و تحقیر سے بچنے کیلئے خودکشی کی جس سے قبل انہوں نے چیف جسٹس کو خط بھی لکھا۔بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کی خود کشی کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ان کے مبینہ الوداعی نوٹ میں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس امید پر جان دے رہا ہوں کہ اس نظام میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں گی۔انہوں نے خودکشی سے قبل لکھے گئے خط میں کہا کہ نا اہل لوگ احتساب کے نام پر لوگوں کی زندگیوں اور عزتوں سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔