صداتی نظام کا نفاذ،ملکی سیاست سے متعلق سب سے دھماکہ خیز خبر

لاڑکانہ (ویب ڈیسک) سینیٹر پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ لگتا ہے ملک میں صدارتی نظام آنے والا ہے، خبردار کر رہے ہیں کہ 18 ویں ترمیم اور این ایف سی کو نہ چھیڑا جائے، پارلیمان کے متفقہ فیصلوں کا احترام کیا جائے، انتقامی کاروائیاں ختم نہ ہوئیں تو نتائج کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس نوڈیرو میں ہوا۔
اجلاس کے دوران آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور و فکر کیا گیا۔ جبکہ آئندہ کیلئے لائحہ عمل بھی طے گیا۔ اجلاس میں آصف زرداری ،بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے شرکت کی۔صنم بھٹو بھی اس اجلاس میں خصوصی طور پر شریک ہوئیں۔
اجلاس میں جےآئی ٹی رپورٹ کوجھوٹ پرمبنی قراردیاگیا۔
ےآئی ٹی کی رپورٹ کےبعدپیداہونےوالی صورتحال پرمشاورت کرتے ہوئے جےآئی ٹی کی رپورٹ پرقانونی چارہ جوئی کرنےکافیصلہ کرلیا گیا ہے۔اس کے علاوہ اس اجلاس کیں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ممکنہ گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت نے تحریک انصاف کے ساتھ محاذ آرائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ لگتا ہے ملک میں صدارتی نظام آنے والا ہے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ خبردار کر رہے ہیں کہ 18 ویم ترمیم اور این ایف سی کو نہ چھیڑا جائے۔ پارلیمان کے متفقہ فیصلوں کا احترام کیا جائے۔ انتقامی کاروائیاں ختم نہ ہوئیں اور 18 ویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہو گی۔