جو کام نواز شریف حکومت بھی نہ کر پائی وہ عمران خان نے کر دکھایا۔۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا وظیفہ کتنا بڑھا دیا؟ لاکھوں مستحق افراد کی دُعائیں لے لیں




اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کا وظیفہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت سہ ماہی وظیفہ5 ہزارسے زیادہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومتی فیصلے سے 55لاکھ مستحق افراد مستفید ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے اجلاس ہوا۔

بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹرثانیہ نشترکی وزیراعظم عمران خان کو پروگرام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیرخزانہ اسد عمر اور معاون خصوصی افتخار درانی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کا وظیفہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم غربت مٹاؤ اسکیم میں اعزازیہ یا وظیفہ بڑھانے کا اعلان کریں گے۔

حکومتی فیصلے کے تحت سہ ماہی وظیفہ 5 ہزار سے زیادہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فیصلے سے 55 لاکھ مستحق افراد مستفید ہوں گے۔ اس سے قبل بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت سہ ماہی وظیفہ ساڑھے4 ہزارکے قریب دیا جاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال بہترہونے کے بعد وظیفہ بتدریج مزید بڑھایا جائے گا۔ ملک میں غربت کے خاتمے کیلئے قومی پالیسی بنائی جائے گی۔

مزید برآں وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ اور انہیں انصاف کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے خواتین اور بچوں سمیت ملک کے کمزور طبقوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ان خیالات کا اظہار انہوںنے وزیر اعظم آفس میں لیگل ریفارمز کے حوالے سے بریفنگ کے موقع پر کیا اس موقع پر وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے وزیر اعظم کو لیگل ریفارمز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریفارمز کا مقصد موجودہ قوانین میں ترامیم اور نئے قوانین کا نفاذ ہے تاکہ تحریک انصاف کے منشور کے تحت انصاف کے حصول کا عمل آسان ، کم خرچ اور تیز بنایا جا سکے انہوں نے بتایاکہ آسان، کم خرچ اور جلد انصاف کی فراہمی کے لیے ٹیکنالوجی سلو شنز کو متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ انصاف کی فراہمی میں عدالتوں کی معاونت کی جا سکے انہوں نے بتایاکہ ناداروں اور کمزور طبقوں کو انصاف کی فراہمی کے لیے ریاست کی جانب سے قانونی معاونت کی فراہمی کے لیے قوانین متعارف کرائے جا رہے ہیں اسی طرح وراثت میں حق کے حصول سمیت خواتین کے دیگر حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بھی خصوصی قوانین متعارف کرائے جا رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ وسل بلوئر پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن تشکیل دیا جا رہا ہے جس کا مقصد کرپشن یا دیگر جرائم کی نشاندہی کرنے والوں کو نہ صرف تحفظ فراہم کرنا ہے بلکہ انکو انعام سے نوازا جائے اسی طرح سرکاری ملازمین کے سروس معاملات میں انصاف کے حصول کے عمل کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے جبکہ بیرون ممالک سے دوطرفہ قانونی معاونت کے معاہدوں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی غرض میوچل لیگل اسسٹنس بل متعارف کرایا جائے گا وزیر قانون نے بتایاکہ یہ بل گذشتہ نو سال سے التوا کا شکار رہا ہے اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری ملائیکہ علی بخاری نے وزیر اعظم کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے جامع اور مفصل قانونی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔