ڈالر کی قیمت ایک دم بڑھانے والا اصل کردار سامنے آ گیا

5 Years ago

نئی حکومت کے لیے ملک کا معاشی بحران چیلنج بن گیا ہے،ڈالر کی قدر اور شرح سود کا تعین گورنر اسٹیٹ بینک کی ذمہ داری ہوتی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس تمام معاملے میں گورنر اسٹیٹ بینک کا کردار کلیدی ہوتا ہے۔ڈالر کی قیمت میں دو بار بہت زیادہ اضافہ ہوا جس سے روپے کی بے قدری ہوئی اور حکومت کے لیے یہ تمام معاملہ پریشانی کا باعث بن گیا۔
حالات یہاں تک پہنچ گئے کہ ایک بار ڈالر کی قیمت میں ایک ساتھ 11 روپے کا اضافہ ہو گیا تاہم روپے کی قدر میں کمی کی وجہ اوپن مارکیٹ نہیں، وزیر خزانہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ بیلنس فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت میں20پیسے اوریواے ای درہم کی قیمت میں10پیسے کااضافہ ریکارڈ کیاگیا،جس کے نتیجے میں باالترتیبسعودی ریال کی قیمت خرید36.50روپے سے بڑھ کر36.70روپی اورقیمت فروخت36.80روپے سے بڑھ کر37.00روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید37.50روپے سے بڑھ کر37.60روپے اورقیمت فروخت37.80روپے سے بڑھ کر37.90روپے ہوگئی۔بدھ کوچینی یوآن کی قدرمیںاستحکام رہا،جس کے نتیجے میں چینی یوآن کی قیمت خرید19.30روپی اور قیمت فروخت20.30روپے ہوگئی۔
ڈالر آخر بڑھا کیسے۔آف پیمنٹ کا بھی کوئی بحران نہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ جس دن ڈالر کی قیمت بڑھی اس دن مارکیٹ میں اس کی طلب زیادہ نہیں تھی تو پھر