آصف زرداری اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، فیاض الحسن چوہان

5 Years ago

آصف زرداری اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، فیاض الحسن چوہانلاہور: (16 دسمبر 2018) وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ آصف زرداری ایک تیر سے تین شکار کرنا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ عدلیہ، فوج اور حکومت کو ایک ساتھ بلیک میل کیا جائے اور احتساب سے جان چھڑوا لی جائے مگر ان کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ اب کوئی ادارہ بلیک میل نہیں ہوگا۔وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے آصف زرداری کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ آصف زرداری کی صدارت کے پانچ سال پاکستان کی سیاسی تاریخ کے بدترین سال تھے کیونکہ ایک ذہنی مریض ملک کا صدر بن بیٹھا تھا۔ اس بات کی تصدیق سابق صدر کے فزیشن بھی کر چکے ہیں کہ جناب کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب کے حالیہ بیانات، جلسے اور پریس کانفرنسز اس بات کا ثبوت ہیں کہ ان کو اپنی سیاسی موت قریب نظر آرہی ہے۔ سابق صدر دراصل وہ دیا ہیں جو بجھنے سے پہلے آخری بار ٹمٹما تا ہے۔ آج کل جلسوں پر زور اسی بجھنے سے پہلے والے دیئے کی ٹمٹماہٹیں ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سابق صدر اور ان کی جماعت کے پلے کچھ نہیں ہے۔ ’’جیب میں نہیں دھیلا دیکھنے چلے میلہ‘‘ کے مترادف کے پی اور پنجاب میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر تین سو سے ساڑھے تین سو ووٹ لینے والی جماعت اور اس کے شریک چیئرمین کے اگلا الیکشن جیتنے کے دعوے حیران کن ہیں۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ایک زرداری ساری پیپلزپارٹی پر بھاری ثابت ہوا ہے۔ اپنی کرپشن اور لوٹ مار سے موصوف نے اپنی پارٹی کا صرف ستیاناس نہیں بلکہ سوا ستیاناس کر دیا ہے۔ ان کا دعویٰ کہ اگلے الیکشن میں پیپلز پارٹی حکومت بنائے گی بلی کو چھیچھڑوں کے خواب کے برابر ہے۔انہوں نے کہا کہ مسٹر ٹین پرسنٹ سے مسٹر سنٹ پرسنٹ بن کر، اپنی مرحومہ زوجہ کی جعلی وصیت تیار کروا کر حکومت اور پارٹی پر قبضہ کرنے والے کا حساب کتاب کڑا ہوگا۔ بات پھر وہی ہے کہ پاکستان کی سیاست میں زرداری صاحب کا دل لگ رہا ہے اور نہ ہی داؤ۔ اس لیے اول فول بیانات داغ رہے ہیں، خود وہ اور ان کی ہمشیرہ صاحبہ تو کرپشن میں لتھڑی ہوئی تھیں۔ اب ساتھ بلاول زرداری کو ابھی اس دلدل میں دھکیل لیا ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت نے مزید کہا کہ زرداری صاحب کو بمعہ اہل و عیال یہ جان لینا چاہیے کہ اب غنڈہ گردی اور اداروں کے خلاف بیان بازیاں کر کے کوئی این آر او نہیں ملے گا۔