7736 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 7736
Hadith in Arabic
(۷۷۳۶)۔حُصَیْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ أَیُّکُمْ رَأَی الْکَوْکَبَ الَّذِی انْقَضَّ الْبَارِحَۃَ قُلْتُ أَنَا ثُمَّ قُلْتُ أَمَا إِنِّی لَمْ أَکُنْ فِی صَلَاۃٍ وَلٰکِنِّی لُدِغْتُ قَالَ وَکَیْفَ فَعَلْتَ قُلْتُ اسْتَرْقَیْتُ قَالَ وَمَا حَمَلَکَ عَلٰی ذٰلِکَ قُلْتُ حَدِیثٌ حَدَّثَنَاہُ الشَّعْبِیُّ عَنْ بُرَیْدَۃَ الْأَسْلَمِیِّ أَنَّہُ قَالَ لَا رُقْیَۃَ إِلَّا مِنْ عَیْنٍ أَوْ حُمَۃٍ فَقَالَ سَعِیدٌ یَعْنِی ابْنَ جُبَیْرٍ قَدْ أَحْسَنَ مَنِ انْتَہٰی إِلٰی مَا سَمِعَ ثُمَّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((عُرِضَتْ عَلَیَّ الْأُمَمُ فَرَأَیْتُ النَّبِیَّ وَمَعَہُ الرَّہْطُ وَالنَّبِیَّ وَمَعَہُ الرَّجُلُ وَالنَّبِیَّ وَلَیْسَ مَعَہُ أَحَدٌ إِذْ رُفِعَ لِی سَوَادٌ عَظِیمٌ فَقُلْتُ ہٰذِہِ أُمَّتِی فَقِیلَ ہٰذَا مُوسٰی وَقَوْمُہُ وَلٰکِنِ انْظُرْ إِلَی الْأُفُقِ فَإِذَا سَوَادٌ عَظِیمٌ ثُمَّ قِیلَ انْظُرْ إِلٰی ہٰذَا الْجَانِبِ الْآخَرِ فَإِذَا سَوَادٌ عَظِیمٌ فَقِیلَ ہٰذِہِ أُمَّتُکَ وَمَعَہُمْ سَبْعُونَ أَلْفًا یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ وَلَا عَذَابٍ۔)) ثُمَّ نَہَضَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ فَخَاضَ الْقَوْمُ فِی ذٰلِکَ فَقَالُوا: مَنْ ہٰؤُلَاء ِ الَّذِینَ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ وَلَا عَذَابٍ فَقَالَ بَعْضُہُمْ لَعَلَّہُمُ الَّذِینَ صَحِبُوا النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَقَالَ بَعْضُہُمْ لَعَلَّہُمُ الَّذِینَ وُلِدُوا فِی الْإِسْلَامِ وَلَمْ یُشْرِکُوا بِاللّٰہِ شَیْئًا قَطُّ وَذَکَرُوا أَشْیَائَ فَخَرَجَ إِلَیْہِمُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: ((مَا ہٰذَا الَّذِی کُنْتُمْ تَخُوضُونَ فِیہِ فَأَخْبَرُوہُ بِمَقَالَتِہِمْ فَقَالَ ہُمُ الَّذِینَ لَا یَکْتَوُونَ وَلَا یَسْتَرْقُونَ وَلَا یَتَطَیَّرُونَ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: وَلَا یَعْتَافُوْنَ بَدْلَ یَکْتَوُوْنَ) وَعَلٰی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُونَ۔)) فَقَامَ عُکَّاشَۃُ بْنُ مِحْصَنٍ الْأَسَدِیُّ فَقَالَ أَنَا مِنْہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! فَقَالَ أَنْتَ مِنْہُمْ ثُمَّ قَامَ الْآخَرُ فَقَالَ أَنَا مِنْہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلى الله عليه وآله وسلم: ((سَبَقَکَ بِہَا عُکَّاشَۃُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۴۸)
Hadith in Urdu
۔ حصین بن عبدالرحمن کہتے ہیں: میں سیدنا سعید بن جبیر کے پاس تھا، انہوں نے کہا: تم میں سے کس نے وہ ستارا دیکھا ہے، جو کل ٹوٹا تھا، میں نے کہا: جی میں نے دیکھا تھا، پھر میں نے کہا: یہ میں نے اس لئے نہیں دیکھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا، یہ اس وجہ سے کہ مجھے کسی زہریلی چیز نے ڈس لیا تھا (اور میں جاگ رہا تھا)، سیدنا سعید نے کہا: پھر تم نے کیا کیا تھا، میں نے کہا: میں نے دم کیا تھا، انھوں نے کہا: ایسے کیوں کیا تھا؟ میں نے کہا: ایک حدیث کی وجہ سے جو ہم سے شعبی نے بیان کی ہے، انہوں نے سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے سنی کہ دم نہیں ہے، مگر نظر بد سے یا زہریلی چیز کے ڈسنے سے۔ سعید بن حبیر نے کہا: وہ شخص بہت اچھا کرتا ہے جو اسی پر اکتفا کرتا ہے جو اس نے سنا ہے اس میں اضافہ نہیں کرتا۔پھر انھوں نے کہا: ہم سے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میرے سامنے امتیں پیش کی گئی ہیں، میں نے دیکھا ایک نبی ہے اور اس کے ساتھ ایک گروہ ہے، ایک نبی ہے اس کے ساتھ ایک دو آدمی ہیں، ایک نبی ہے اور اس کے ساتھ کوئی بھی نہیں ہے، اچانک میرے سامنے ایک بہت بڑی جماعت پیش کی گئی، میں نے سمجھا کہ یہ میری امت ہو گی، لیکن اتنے میں مجھے کہا گیا کہ یہ موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم ہیں، اب آپ ذرا کناروں کی جانب دیکھیں، میں نے دیکھا تو ایک بہت بڑی جماعت تھی، پھر مجھ سے کہا گیا دوسری جانب دیکھیں، اُدھر بھی بہت بڑی جماعت تھی، پھر مجھ سے کہا گیا کہ یہ آپ کی امت ہے اور ان کے ساتھ ستر ہزار ایسے افراد ہیں جو بغیر حساب اور بغیر عذاب کے جنت میں داخل ہوں گے۔ لوگوں نے کہا: شاید یہ وہ لوگ ہیں، جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحابیت کا شرف پایا ہے، بعض نے کہا: شاید یہ وہ لوگ ہیں، جو اسلام میں پیدا ہوئے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کیا اور بھی کئی اقوال بیان کیے، اتنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس تشریف لے آئے اور پوچھا: یہ کیا ہے جس میں تم مگن ہو؟ انہوں نے اپنی تفصیل بیان کی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ وہ خوش نصیب ہیں جو نہ تو داغ لگواتے ہیں، نہ ہی دم کرواتے ہیں،نہ بدشگونی لیتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسا کرتے ہیں۔ سیدنا عکاشہ بن محصن اسدی رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں ان میں سے ہوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو ان میں شامل ہے۔ ایک اور صاحب کھڑے ہوئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں بھی ان میں شامل ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عکاشہ تم سے بازی لے گیا ہے۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۷۷۳۶) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۵۴۱، ومسلم: ۲۲۰ (انظر: ۲۴۴۸)