12951 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 12951

Hadith in Arabic

۔ (۱۲۹۵۱)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ ثَنَا زَیْدٌ اَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَلِیٍّ بْنِ زَیْدٍ عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ بَکْرَۃَ عَنْ اَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَمْکُثُ اَبَوَا الدَّجَّالِ ثَلَاثِیْنَ عَامًا لَا یُوْلَدُ لَھُمَا، ثُمَّ یُوْلَدُ لَھُمَا غُلَامٌ اَعْوَرُ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: مَسْرُوْرًا مَخْتُوْنًا) اَضَرُّ شَیْئٍ وَاَقَلُّہٗنَفْعًاتَنَامُعَیْنَاہُ وَلَایَنَامُ قَلْبُہٗ۔)) ثُمَّنَعَتَاَبَوَیْہِ فَقَالَ: ((اَبُوْہُ رَجُلٌ طِوَالٌ، مُضْطَرِبُ اللَّحْمِ، طَوِیْلُ الْاَنْفِ، کَاَنَّ اَنْفَہٗمِنْقَارٌ،وَاُمُّہُاِمْرَاۃٌ فِرْضَاخِیَۃٌ عَظِیْمَۃُ الثَّدْیَیْنِ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: طَوِیْلَۃٌ)۔)) قَالَ: فَبَلَغَنَا اَنَّّ مَوْلُوْدًا مِنَ الْیَہُوْدِ وُلِدَ بِالْمَدِیْنَۃِ قَالَ: فَانْطَلَقَتُ اَنَا وَالزُّبَیْرُ بْنُ الْعَوَّامِ حَتّٰی دَخَلْنَا عَلٰی اَبَوَیْہِ فَرَاَیْنَا فِیْہِمَا نَعْتَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَاِذَا ھُوَ مُنْجَدِلٌ فِی الشَّمْسِ فِیْ قَطِیْفَۃٍ لَہٗھَمْہَمَۃٌ، فَسَاَلْنَا أَبَوَیْہِ فَقَالَا: مَکَثْنَا ثَلَاثِیْنَ عَامًا لَا یُوْلَدُ لَنَا ثُمَّ وُلِدَ لَنَا غُلَامٌ اَعْوَرُ، اَضَرُّ شَیْ ئٍ وَاَقَلُّہُ نَفْعًا، فَلَمَّا خَرَجْنَا مَرَرْنَا بِہٖ۔ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: فَکَشَفْتُ عَنْ رَاْسِہِ) فَقَالَ: مَا کُنْتُمَا فِیْہِ، قُلْنَا: وَسَمِعْتَ؟ قَالَ: نَعَمْ، اِنَّہُ تَنَامُ عَیْنَایَ وَلَایَنَامُ قَلْبِیْ، فَاِذَا ھُوَ ابْنُ صَیَّادٍ۔ (مسند احمد: ۲۰۶۸۹)

Hadith in Urdu

سیدنا ابوبکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دجال کے والدین کے ہاں تیس سال تک کوئی ولادت نہیں ہوگی، اس کے بعد ان کے ہاں کانا بچہ پیدا ہوگا۔ (ایک روایت میں ہے: اس کا ناڑو پہلے سے ہی کٹا ہوگا اور وہ پیدائشی طور پر ختنہ شدہ ہوگا۔ ) وہ زیادہ نقصان والا اور کم نفع والابچہ ہوگا، وہ جب سوئے گا تو اس کی آنکھیں سوئیں گی اور دل جاگتا ہوگا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے والدین کے بارے میں بتایا کہ اس کا باپ طویل قد اور کمزور جسم والا ہوگا، اس کی ناک چونچ کی طرح ہوگی اور اس کی ماں بڑی چھاتی والی ہو گی اور اس کے پستان بڑے بڑے اور لمبے لمبے ہوں گے۔ بعد ازاں ہمیں اطلاع ملی کہ مدینہ میں یہودیوں کے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا ہے، میں (ابو بکرہ) اور سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اس کے والدین کے ہاں چلے گئے، ہم نے ان میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیان کردہ نشانیاں دیکھیں، اُدھر وہ بچہ دھوپ میں چادر اوڑھے ہوئے لیٹا تھا اور اس کی گنگناہٹ سنائی دے رہی تھی، ہم نے اس کے ماں باپ سے کچھ باتیں پوچھیں، انہوں نے بتلایا: تیس سال تو ہمارے ہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی، اس کے بعد ہمارے ہاں ایک کانا بچہ پیدا ہوا، جو بڑا ضرر رساں اور کم نفع والا تھا۔ پھر جب ہم وہاں سے نکلے تو اس بچے کے پاس سے گزرے، میں نے اس کے سر سے کپڑا ہٹایا تو وہ بولا: تم کیا باتیں کر رہے تھے؟ ہم نے کہا: کیا تو ہماری باتیں سن رہا تھا؟ اس نے کہا: ہاں، میری آنکھیں سوتی ہیں اور میرا دل نہیں سوتا، وہ ابن صیاد تھا۔

Hadith in English

.

Previous

No.12951 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status ضعیف
  • Takhreej (۱۲۹۵۱) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف علی بن زید بن جدعان، أخرجہ الترمذی: ۲۲۴۸(انظر: ۲۰۴۱۸)