1447 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 1447

Hadith in Arabic

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: إِنَّ أَدْنَى أَهْلِ الْجَنَّةِ مَنْزِلَةً رَجُلٌ صَرَفَ الله وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ قِبَلَ الْجَنَّةِ وَمَثَّلَ لَهُ شَجَرَةً ذَاتَ ظِلٍّ فَقَالَ: أَيْ رَبِّ! قَدِّمْنِي إِلَى هَذِهِ الشَّجَرَةِ فَأَكُونَ فِي ظِلِّهَا فَقَالَ اللهُ: هَلْ عَسَيْتَ إِنْ فَعَلْتُ أَنْ تَسْأَلَنِي غَيْرَهَا؟ قَالَ: لَا وَعِزَّتِكَ! فَقَدَّمَهُ الله إِلَيْهَا وَمَثَّلَ لَهُ شَجَرَةً ذَاتَ ظِلٍّ وَثَمَرٍ فَقَالَ: أَيْ رَبِّ! قَدِّمْنِي إِلَى هَذِهِ الشَّجَرَةِ أَكُونُ فِي ظِلِّهَا وَآكُلُ مِنْ ثَمَرِهَا فَقَالَ الله لَهُ: هَلْ عَسَيْتَ إِنْ أَعْطَيْتُكَ ذَلِكَ أَنْ تَسْأَلَنِي غَيْرَهُ؟ فَيَقُولُ: لَا وَعِزَّتِكَ فَيُقَدِّمُهُ الله إِلَيْهَا فَتُمَثَّلُ لَهُ شَجَرَةٌ أُخْرَى ذَاتُ ظِلٍّ وَثَمَرٍ وَمَاءٍ فَيَقُولُ: أَيْ رَبِّ قَدِّمْنِي إِلَى هَذِهِ الشَّجَرَةِ أَكُونُ فِي ظِلِّهَا وَآكُلُ مِنْ ثَمَرِهَا وَأَشْرَبُ مِنْ مَائِهَا فَيَقُولُ لَهُ: هَلْ عَسَيْتَ إِنْ فَعَلْتُ أَنْ تَسْأَلَنِي غَيْرَهُ؟ فَيَقُولُ: لَا وَعِزَّتِكَ لَا أَسْأَلُكَ غَيْرَهُ فَيُقَدِّمُهُ اللهُ إِلَيْهَا فَيَبْرُزُ لَهُ بَابُ الْجَنَّةِ فَيَقُولُ: أَيْ رَبِّ قَدِّمْنِي إِلَى بَابِ الْجَنَّةِ فَأَكُونَ تَحْتَ نِجَافِ الْجَنَّةِ وَأَنْظُرَ إِلَى أَهْلِهَا فَيُقَدِّمُهُ الله إِلَيْهَا فَيَرَى أَهْلَ الْجَنَّةِ وَمَا فِيهَا فَيَقُولُ: أَيْ رَبِّ أَدْخِلْنِي الْجَنَّةَ قَالَ فَيُدْخِلُهُ الله الْجَنَّةَ قَالَ: فَإِذَا دَخَلَ الْجَنَّةَ قَالَ: هَذَا لِي؟! قَالَ: فَيَقُولُ الله عَزَّ وَجَلَّ لَهُ: تَمَنَّ فَيَتَمَنَّى وَيُذَكِّرُهُ الله سَلْ مِنْ كَذَا وَكَذَا حَتَّى إِذَا انْقَطَعَتْ بِهِ الْأَمَانِيُّ قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ: هُوَ لَكَ وَعَشَرَةُ أَمْثَالِهِ قَالَ: ثُمَّ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ يَدْخُلُ عَلَيْهِ زَوْجَتَاهُ مِنَ الْحُورِ الْعِينِ فَيَقُولَانِ لَهُ: الْحَمْدُ لِلهِ الَّذِي أَحْيَاكَ لَنَا وَأَحْيَانَا لَكَ فَيَقُولُ: مَا أُعْطِيَ أَحَدٌ مِثْلَ مَا أُعْطِيتُ قَالَ: وَأَدْنَى أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا يُنْعَلُ مِنَ نَّارٍ بِنَعْلَيْنِ يَغْلِي دِمَاغُهُ مِنْ حَرَارَةِ نَعْلَيْهِ .

Hadith in Urdu

) ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: درجے كے اعتبار سے سب سے كم درجے والا جنتی وہ آدمی ہو گا جس كا چہرہ اللہ تعالیٰ آگ سے ہٹا كر جنت كی طرف موڑ دیں گے اور اس كے لئے ایك سایہ دار درخت اگا دیں گے۔ وہ كہے گا: اے میرے رب! مجھے اس درخت كے قریب كر دے تاكہ اس كے سائے كے نیچے بیٹھ سكوں۔ اللہ تعالیٰ فرمائےگا: ممكن ہے اگر میں ایسا كر دوں تو تم اس كے علاوہ كوئی اور سوال كرو ؟ وہ كہے گا: نہیں تیری عزت كی قسم ، اللہ تعالیٰ اسے اس درخت كے قریب كر دے گا۔ پھر اس كے لئے ایك سایہ دار پھل دار درخت بنا دیا جائے گا۔ وہ كہے گا: اے میرے رب! مجھے اس كے قریب كر دے، میں اس كا سایہ حاصل كر سكوں اور اس كا پھل كھا سكوں۔ اللہ تعالیٰ كہے گا: ممكن ہے میں تمہیں یہ درخت دوں تو تم اس كے علاوہ كوئی اور سوال كرو گے؟ وہ كہے گا: نہیں تیری عزت كی قسم ۔ اللہ تعالیٰ اسے اس درخت كے قریب كر دے گا۔ اور اس كے لئے ایك اور پھل دار، سایہ دار اور پانی والا درخت بنا دیا جائے گا۔ وہ كہے گا: اے میرے رب! مجھے اس درخت كے قریب كر دے کہ میں اس كا سایہ حاصل كر سكوں، اس كا پھل كھاؤں اور پانی پیوں۔ اللہ تعالیٰ اس سے كہے گا: ممكن ہے اگر میں ایسا كر دوں تو تم اس كے علاوہ كوئی اور مطالبہ كرو ؟ وہ كہے گا: نہیں تیری عزت كی قسم ، میں تجھ سے كوئی اور سوال نہیں كروں گا۔ اللہ تعالیٰ اسے اس درخت كے قریب كر دے گا اور جنت كا دروازہ اس كے سامنے ظاہر كر دیا جائے گا۔ وہ كہے گا: اے میرے رب مجھے اس دروازے كے قریب كر دے۔ میں جنت کے شیڈ کے نیچے بیٹھ جاؤں ، اور اہل جنت كی طرف دیكھتا رہوں۔ اللہ تعالیٰ اسے اہل جنت كے قریب كر دے گا، وہ انہیں اور جنت میں موجود نعمتوں كو دیكھے گا تو كہے گا: اے میرے رب ! مجھے جنت میں داخل كر دے۔ اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل كر دے گا، جب وہ جنت میں داخل ہو جائے گا تو كہے گا: كیا یہ میرے لئے ہے؟ اللہ عزوجل اس سے فرمائے گا: تمنا كرو، وہ خواہش كا اظہار كرے گا۔ اللہ تعالیٰ اسے یاد كرواتا رہے گا کہ فلاں چیز مانگو، فلاں چیزمانگو، حتی كہ جب اس كی خواہشات ختم ہو جائیں گی تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: یہ تمہارے لئے ہیں اور دس گنا مزید۔ پھر اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل كر دے گا، اور حور عین سے اس كی دو بیویاں اس كے پاس بھیج دے گا۔ وہ دونوں اس سے كہیں گی: تمام تعریفات اس اللہ كے لئے جس نے تمہیں ہمارے لئے زندہ كیا اور ہمیں تمہارے لئے بنایا، وہ كہے گا: كسی بھی شخص كو اتنا نہیں دیا گیاجتنا مجھے دیا گیا ہے، اور آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: سب سے كم تر عذاب والا وہ جہنمی ہوگا جسے آگ كے جوتے پہنائے جائیں گے اور جوتوں كی حرارت سے اس كا دماغ كھول رہاہوگا

Hadith in English

.

Previous

No.1447 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (3503) ، مسند أحمد رقم (10784)