سی ڈی اے کی پابندی ، دس سال گزرنے کے بعد بھی سیکٹر سی16 کے مکین تاحال بنیادی سہولیات سے محروم ،سی ڈی اے کے ظالمانہ قوانین کا خاتمہ اور اسلام آباد کے اصل مالکان کو جائز حقوق دلوائیں جائیں

ترنول (اسحاق عباسی سے)سنگ جانی سیکٹرسی 16کے رہائشیوں کو حقوق دئیے جائیں2008میں سی ڈی اے نے زمین ایکوائر کی دس سال گزرنے کے باوجود ابھی تک حقوق نہیں دےئے گئے۔ سی ڈی اے کی پابندی کے باعث دس سال میں کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہ ہو سکا۔ تفصیلات کے مطابق سنگ جانی ڈہوک راجگان ،ڈہوک ٹمن اور ڈہوک شیخاں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ 2008 میں سیکٹر سی سولہ کیلئے زمین ایکوائرہونے کے بعد آج تک کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا،ہزاروں کی آبادی زندگی کی بنیادی سہولتوں سوئی گیس،پختہ سڑک اور گلیوں ،پانی اور سیوریج سے محروم ہے۔آج ہم آبائی زمینوں پر گھر نہیں بنا سکتے اور نہ ہی بجلی کا میٹر لگا سکتے ہیں 2008میں گورنمنٹ کی طرف سے زمین کا ریٹ آٹھ لاکھ پینتیس ہزار روپے فی کنال لگایا گیا تھا جبکہ آج مارکیٹ ریٹ پچاس لاکھ سے زائدفی کنال ہے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ وزیرخزانہ اسد عمر نے حلقہ کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آکر سی ڈی اے کے ظالمانہ قوانین کا خاتمہ اور اسلام آباد کے اصل مالکان کو جائز حقوق دلوائیں گے وہ اپنا وعدہ پورا کریں ہمیں موجودہ ریٹ کے مطابق حقوق دلوائیں یا سی ڈی اے کی طرف سے لگائی جانے
. والی زمین پر پابندی اٹھائی جائے تاکہ غریب عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں مل سکیں اور وہ سکھ کی سانس لے سکیں