ٹیکسلا میونسپل کمیٹی میں چئیرمین وائس چئیرمین کے ضمنی الیکشن، مسلم لیگ ن نے 3 ووٹوں کی برتری سے میدان مار لیا،

5 Years ago

ٹیکسلا( ڈاکٹر سید صابر علی سے)ٹیکسلا میونسپل کمیٹی میں چئیرمین وائس چئیرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد ضمنی الیکشن ،مسلم لیگ ن نے تین ووٹوں کی برتری کے ساتھ دوبارہ میدان مار لیا،مسلم لیگ ن کا ایک ووٹ مسترد ایک ہارس ٹریڈنگ کی نذر ہوگیا،نتائج کا اعلان تاخیر سے کیا گیا،ریٹرننگ آفیسر کے فرائض چیف آفیسر میونسپل کمیٹی ٹیکسلا ملک الفت حسین سر انجام دے رہے تھے ، مسلم لیگ ن نے کل 16 جبکہ پی ٹی آئی نے 13 ووٹ حاصل کئے، تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا میونسپل کمیٹی میں چئیرمین اور وائس چئیرمین کے ضمنی الیکشن اختتام پذیر ہوگئے،مسلم لیگ ن کے شیخ وحید الدین چئیرمین جبکہ مسلم لیگ ن کے راجہ کامران ایڈووکیٹ وائس چئیرمین منتخب ہوگئے،قبل ازیں ووٹنگ کا عمل اس وقت روک دیا گیا جب مسلم لیگ ن نے ایک کونسلر نے شو کرا کر ووٹ کاسٹ کیا جس پر تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹ کی جانب سے تحریری اعتراز داخل کیا گیا تاہم تھوڑی دیر کے بعد پولنگ کا عمل پھر شروع کردیا گیا ، نتائج کا اعلان تین بجے کرنا تھا تاہم نتائج ڈی سی او کے حکم پر روک دیئے گئے جس پر مسلم لیگ ن کے قائدین سابق ایم پی اے حاجی ملک عمر فاروق اور بیرسٹر عقیل ملک سیخ پا ہوگئے ، انکا کہنا تھا کہ نتائج روکنا الیکشن کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے وہ اس وقت تک یہاں سے نہیں جائیں گے جب تک نتائج کا اعلان نہیں کیا جاتا،شام ساڑھے چار بجے کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا، نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے 16 ووٹ حاصل کئے جبکہ پی ٹی آئی کے امیدواروں نے 13 ووٹ حاصل کئے ، مسلم لیگ ن کا ایک ووٹ مسترد کردیا گیا ، جبکہ ایک ووٹ پی ٹی آئی کے پلڑے میں چلا گیا،یاد رہے کہ30 کے ہاوس میں مسلم لیگ ن کے کونسلران کی تعداد 18 ہے جبکہ پی ٹی آئی کے کونسلران کی تعداد 12 ہے ، عمر فاروق نے گزشتہ روز اپنے خدشات ظاہر کرتے ہوئے پی ٹی آئی پر الزام لگایا تھا کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کر کے ہمارے ممبران کو خرید رہی ہے جبکہ انھیں مختلف مراعات کا جھانسہ بھی دیا جارہا ہے ،تاہم نتائج کی روشنی میں مسلم لیگ ن کے ایک ممبر نے پی ٹی آئی کو ووٹ کاسٹ کیا،مسلم لیگ ن کی جانب سے پولنگ ایجنٹ کے فرائض اللہ دتہ اعوان ، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے پولنگ ایجنٹ کے فرائض عمیص رشید ادا کر رہے تھے،یاد رہے کہ گزشتہ بلدیہ کے الیکشن میں ٹیکسلا میونسپل کمیٹی میں مسلم لیگ ن بر سر اقتدار گروپ کے طور پر سامنے آئی تھی تاہم ، مسلم لیگ ن کے ہی نو کونسلران نے پی ٹی آئی کے ساتھ ملکر اپنے ہی بنائے چئیرمین اور وائس چئیرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد اکیس ووٹوں سے کامیاب کرائی تھی،الیکشن کے موقع پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی کثیر تعداد تحصیل آفس کے پاس صبح سے موجود تھی،الیکشن نتائج روکنے پر مسلم لیگ کے کارکنان کی جانب سے نعرے بازی شروع کردی گئی جس پر پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی تھی،