گذشتہ ہفتے عظیم اداکار ششی کپور آنجہانی ہوگئے۔ آج کے پاکستان کے تناظر میں ان کا یہ کردار بھی یاد رکھا جائے گا کہ 45 سال قبل فلم دیوار میں ’پین دی ٹکی‘ کہہ کر انھوں نے برصغیر پاک وہند میں سکرین پر سینسر فرینڈلی گالی کی بنیاد رکھی۔ میں تاریخ دان یا لنگویسٹ
7 Years agoگذشتہ ہفتے عظیم اداکار ششی کپور آنجہانی ہوگئے۔ آج کے پاکستان کے تناظر میں ان کا یہ کردار بھی یاد رکھا جائے گا کہ 45 سال قبل فلم دیوار میں ’پین دی ٹکی‘ کہہ کر انھوں نے برصغیر پاک وہند میں سکرین پر سینسر فرینڈلی گالی کی بنیاد رکھی۔
میں تاریخ دان یا لنگویسٹ تو ہوں نہیں لیکن مشاہدہ یہ کہتا ہے کہ اس طرح کی تمام گالیاں جیسے کہ بھینس چور، ماں کی آنکھ، آجکل زبان زدِ عام پین دی سری وغیرہ وغیرہ بہت ہی نازک لمحوں کی تخلیقات ہوں گی۔ جیسے کہ کسی شریف آدمی کو لائیو کرکٹ میچ دیکھنے کے دوران کیچ چھوٹنے پر فرطِ جذبات میں پہلا ’سِلیبل‘ بول چکنے کے بعد اندازہ ہوا ہوگا کہ گھر والے بھی ساتھ بیٹھے ہیں اور اس نے جو لفظ سب سے پہلے دماغ میں آیا اس کو ساتھ جوڑ کر گالی کو نسبتاً کم قابلِ اعتراض بنا دیا۔
دیکھنے میں یہ بھی آیا کہ اپنی حاضر دماغی سے متاثر ہو کر کئی لوگوں نے ان سنسر دوست گالیوں کو اپنا تکیہ کلام بنا لیا۔
کچھ علما ان گالیوں کو دوبارہ ٹرینڈ میں لے کر آنے پر آجکل ناقدین کے نشانے پر ہیں۔ جب کہ یہ بات ملحوظ خاطر رکھی جانی ضروری ہے کہ یہ ناقدین اور عام عوام تو نجی حلقوں میں باقاعدہ گالم گلوچ کر ک