اونٹنی کا دودھ: ایک سپر انرجی ڈرنک

اونٹنی کا دودھ: ایک سپر انرجی ڈرنک
اسلام اور اسلامی تاریخ میں ہمیں متعدد مقامات پر ہمیں اونٹ کی تخلیق اور اس کی اہمیت کا ذکر ملتا ہے جبکہ ہمارے پیغمبر حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم بھی اونٹنی کا دودھ شوق سے استعمال کرتے تھے کیونکہ صحرا میں بسنے والے لوگوں کے لیے اونٹ ایک نعمت سے کم نہیں ہے-

اونٹ ایک ایسا جانور ہے جو کہ صحرا کے سخت ترین موسم میں بھی کئی دن بغیر کھائے پئے گزارنے کی صلاحیت رکھتا ہے قحط اور خشک سالی کے موسم میں بھی اس جانور کی دودھ کی پیداواری صلاحیت برقرار رہتی ہے- شدید خشک سالی کے دوران جب پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے تب اس کے دودھ میں ایسی حیرت انگیز کمیائی تبدیلیاں آتی ہیں جو وہاں بسنے والے افراد کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے کام آتی ہیں۔



اس میں کوئی شک نہیں کہ طبی اعتبار سے اونٹنی کا دودھ بےشمار فوائد کا حامل ہے- لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ آپ کو ان فوائد کا علم بھی ہو اور ایسے ہی چند فوائد کا ذکر ہے اس آرٹیکل میں-

اونٹنی کا دودھ انسانی جسم میں موجود متعدد بیماریوں کیخلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے اور انسان کو متعدی اور مہلک امراض سے بچانے میں مفید سمجھا جاتا ہے۔ اونٹنی کا دودھ اگر ایک بیمار آدمی کو پلایا جائے تو اس سے وہ نہ صرف شفا یاب ہو گا بلکہ یہ دودھ اس کی ہڈیوں کی بڑھوتری میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

چند بیماریوں سے بچاؤ یا شفا کے حوالے سے اونٹنی کا دودھ بہترین قرار دیا جاتا ہے اور ان بیماریوں کا ذکر مندرجہ ذیل میں موجود ہے-


آن لائن آرڈر کے لیے وزٹ کریں

ذیابیطیس:
شوگر کے مریضوں کے لیے اونٹنی کا دودھ کسی نعمت سے کم نہیں کیونکہ اس میں انسولین جیسے پروٹین کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے-


ٹی بی یا تپِ دق:
زمانہ قدیم سے ٹی بی کے مریضوں کے لیے یہ دودھ دوائی کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے-


ورم جگر:
ماہرین اونٹنی کے دودھ میں موجود لیکٹو فیرن کو جگر کی صحت اور نشو و نما کے لیے بہترین اور مفید قرار دیتے ہیں-


گٹھیا:
گٹھیا کی بیماری ہمارے ہاں عام پائی جاتی ہے لیکن اگر اونٹنی کا دودھ استعمال کیا جائے تو اس بیماری کی تکلیف سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ہڈیوں کے لیے زیادہ مؤثر مفید ثابت ہوتا ہے-


بڑھاپے کے اثرات:
اونٹنی کے دودھ میں پائے جانے والے الفائیڈروکسل ایسڈ چہرے میں نمایاں ہونے والے بڑھاپے کے اثرات کو روکتے ہیں-


آئرن کی کمی:
اونٹنی کے دودھ میں گائے کے دودھ کے مقابلے میں 3 گنا زائد آئرن پایا جاتا ہے اور یہ اینیمیا کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے-

حاملہ خواتین:
اونٹنی کے دودھ میں پائی جانے والی کیلشیم کی بھاری مقدار حاملہ خواتین کے لیے بہترین ہے اور انہیں اسٹروپرومز کا مرض لاحق ہونے سے بچاتی ہے-

ایڈز کے افریقی مریضوں کے لئے نعمت:
عالمی ادارے خوراک کی رپورٹ کے مطابق روس، قزاقستان اور بھارت میں ڈاکٹرز اونٹنی کے دودھ کا استعمال بڑھانے پر زور دے رہے ہیں، جبکہ افریقہ میں ایڈز کے مریضوں کے لئے اسے نعمت قرار دیا جا رہا ہے۔


اونٹنی کے دودھ کے چند انمول فوائد:
اونٹنی کے دودھ میں پروٹین٬ وٹامن سی٬ سوڈیم کلورائیڈ٬ پوٹاشیم اور دیگر معدنیات کی بھاری مقدار موجود ہوتی ہے- اسی وجہ سے یہ دودھ انسانی جسم میں موجود ان کمیوں کو دور کر دیتا ہے-

اونٹنی کا دودھ نہ صرف جلد کو گورا کرتا ہے بلکہ بڑھاپے کے اثرات کو بھی روکتا ہے- اس کے علاوہ یہ دودھ لمبی عمر کا بھی ضامن ہے-

بڑھتے ہوئے بچوں کی صحت اور نشو و نما کے لیے بھی اونٹنی کا دودھ انتہائی مفید ہے- یہ بچوں کی ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے دماغ کو بھی تیز کرتا ہے-

نوجوانوں اور ایسے افراد جو ورزش کرتے ہیں انہیں اونٹنی کا دودھ بھرپور طاقت فراہم کرتا ہے-



درمیانی اور بڑی عمر کے افراد اگر روزانہ اونٹنی کا دودھ استعمال کریں تو وہ کئی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں-

تلی کے ورم٬ یرقان٬ دمہ٬ بواسیر٬ دل کے امراض اور قبض جیسے امراض کو دور کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے-

اونٹنی کا دودھ بڑھتے ہوئے کینسر کو روکنے٬ کولیسٹرول کے مریضوں اور چہرے اور جسم پر پائے جانے والے دانوں کے لیے بھی مفید قرار دیا جاتا ہے