کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ، زخمی حالت میں ہسپتال منتقل

کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل اور گلشن اقبال میں دارالعلوم کی گاڑیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں مفتی تقی اور ان کی اہلیہ زخمی ہو گئی ہیں جبکہ واقعے میں 2افراد جاں بحق ہوگئے

شاہراہ فیصل پر نرسری کے قریب ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔

مفتی تقی عثمانی اس گاڑی میں سوار تھے جس پر نرسری کے قریب فائرنگ کی گئی اور انہیں زخمی ہسپتال میں ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

فائرنگ کے نتیجے میں مفتی تقی عثمانی کی اہلیہ بھی زخمی ہو گئیں اور انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب گلشن اقبال کے علاقے نیپاکے قریب گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایس ایس پی گلشن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی پر فائرنگ نیپا کے پل سے اترتے ہوئے کی گئی۔

جاں بحق افراد کی شناخت مولانا عامر شہاب اور گارڈ صنوبر خان کے نام سے ہوئی ہے۔

فائرنگ کا نشانہ بنائی گئی دونوں گاڑیوں کا تعلق دارالعلوم کراچی سے ہے اور ان میں سے ایک میں مفتی تقی عثمانی سوار تھے۔

دارالعلوم کے ترجمان مفتی طلحہ رحمانی کے مطابق مفتی تقی عثمانی خیریت سے ہیں۔

شاہراہ فیصل پر جس گاڑی پر فائرنگ کی گئی اس کا نمبر BKE-748 ہےاور متاثرہ گاڑی مفتی تقی عثمانی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

نیپا کے قریب گاڑی نمبر ATF-908 کو 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے فائرنگ کی۔