7198 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 7198

Hadith in Arabic

(۷۱۹۸)۔عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ: سُئِلْتُ عَنْ الْمُتَلَاعِنَیْنِ أَیُفَرَّقُ بَیْنَہُمَا فِی إِمَارَۃِ ابْنِ الزُّبَیْرِ فَمَا دَرَیْتُ مَا أَقُولُ فَقُمْتُ مِنْ مَکَانِی إِلٰی مَنْزِلِ ابْنِ عُمَرَ فَقُلْتُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ الْمُتَلَاعِنَیْنِ أَیُفَرَّقُ بَیْنَہُمَا فَقَالَ سُبْحَانَ اللّٰہِ إِنَّ أَوَّلَ مَنْ سَأَلَ عَنْ ذٰلِکَ فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ قَالَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَرَأَیْتَ الرَّجُلَ یَرَی امْرَأَتَہُ عَلٰی فَاحِشَۃٍ فَإِنْ تَکَلَّمَ تَکَلَّمَ بِأَمْرٍ عَظِیمٍ وَإِنْ سَکَتَ سَکَتَ عَلٰی مِثْلِ ذٰلِکَ فَسَکَتَ فَلَمْ یُجِبْہُ فَلَمَّا کَانَ بَعْدُ أَتَاہُ فَقَالَ الَّذِی سَأَلْتُکَ عَنْہُ قَدْ ابْتُلِیتُ بِہِ فَأَنْزَل اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ ہٰؤُلَاء ِ الْآیَاتِ فِی سُورَۃِ النُّورِ {وَالَّذِینَ یَرْمُونَ أَزْوَاجَہُمْ حَتّٰی بَلَغَ أَنَّ غَضَبَ اللّٰہِ عَلَیْہَا إِنْ کَانَ مِنْ الصَّادِقِینَ۔} فَبَدَأَ بِالرَّجُلِ فَوَعَظَہُ وَذَکَّرَہُ وَأَخْبَرَہُ أَنَّ عَذَابَ الدُّنْیَا أَہْوَنُ مِنْ عَذَابِ الْآخِرَۃِ فَقَالَ وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا کَذَبْتُکَ ثُمَّ ثَنّٰی بِالْمَرْأَۃِ فَوَعَظَہَا وَذَکَّرَہَا وَأَخْبَرَہَا أَنَّ عَذَابَ الدُّنْیَا أَہْوَنُ مِنْ عَذَابِ الْآخِرَۃِ فَقَالَتْ وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ إِنَّہُ لَکَاذِبٌ قَالَ فَبَدَأَ بِالرَّجُلِ فَشَہِدَ أَرْبَعَ شَہَادَاتٍ بِاللّٰہِ إِنَّہُ لَمِنَ الصَّادِقِینَ وَالْخَامِسَۃَ أَنَّ لَعْنَۃَ اللّٰہِ عَلَیْہِ إِنْ کَانَ مِنَ الْکَاذِبِینَ ثُمَّ ثَنّٰی بِالْمَرْأَۃِ فَشَہِدَتْ أَرْبَعَ شَہَادَاتٍ بِاللّٰہِ إِنَّہُ لَمِنَ الْکَاذِبِینَ وَالْخَامِسَۃَ أَنَّ غَضَبَ اللّٰہِ عَلَیْہَا إِنْ کَانَ مِنَ الصَّادِقِینَ ثُمَّ فَرَّقَ بَیْنَہُمَاََََ۔ (مسند احمد: ۴۶۹۳)

Hadith in Urdu

۔ سعید بن جبیر رحمہ اللہ بیان فرماتے ہیں مجھ سے لعان کرنے والوں کے بارے میں سوال ہوا کہ ان میں تفریق ڈال دی جائے گی یا کہ نہیں، یہ سیدنا عبداللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے دور امارت کی بات ہے، مجھے کچھ سمجھ نہ آیا کہ میں کیا جواب دوں، پس میں اپنی جگہ سے اٹھ کھڑا ہوا اور سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہماکے گھر کی جانب روانہ ہوا، میں نے ان سے مل کر عرض کی: اے ابو عبد الرحمن! کیا لعان کرنے والوں کے درمیان تفریق کروا دی جائے گی؟ انہوں نے کہا: سبحان اللہ! تعجب ہے یہ بات سب سے پہلے فلاں کے بیٹے فلاں نے پوچھی تھی، اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! بتائیں ایک آدمی اپنی بیوی کو بے حیائی پر دیکھتا ہے، اگر بات کرے تو بات بہت ہی بڑی اور ناگوار ہے، اگر خاموش رہے تو بھی معاملہ بڑا سنگین ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے کوئی جواب نہ دیا، جب کچھ دیر گزری تو وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: جو سوال میں نے بطور فرض پوچھا تھا، وہ میرے اوپر ہی پرت گیا ہے، پس اللہ تعالیٰ نے سورۂ نور کی یہ آیات نازل فرمائیں: {وَالَّذِینَ یَرْمُونَ أَزْوَاجَہُمْ … … أَنَّ غَضَبَ اللّٰہِ عَلَیْہَا إِنْ کَانَ مِنْ الصَّادِقِینَ۔}… جو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگاتے ہیں … اگر یہ سچا ہے تو اس عورت پر اللہ کا غضب نازل ہو۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لعان کا آغاز مرد سے کیا اور اسے وعظ و نصیحت اور یاد دہانی کی اور اسے خبر دی کہ دنیا کی سزا، آخرت کی سزا کی بہ نسبت بہت ہلکی ہے، اس آدمی نے کہا: اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے، میں نے آپ سے جھوٹ نہیں کہا، اس کے بعد عورت سے وعظ و نصیحت اور یاد دہانی فرمائی اور اسے خبردار کیا کہ دنیا کی سزا آخرت کی سزا کی بہ نسبت ہلکی ہے۔ اس عورت نے بھی کہا: اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق دیا ہے، یہ جھوٹا ہے، آدمی سے آغاز کیا، اس نے چار گواہیاں دیں کہ میں سچا ہوں اور پانچویں مرتبہ کہا: اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو مجھ پر اگر میں جھوٹ بولوں تو، پھر اس کے بعد عورت نے دوسرے نمبر پر اللہ تعالیٰ کے نام کی چار گواہیاں دیں کہ وہ جھوٹوں میں سے ہے اور پانچویں مرتبہ کہا کہ مجھ پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہو اگر یہ سچا ہے،پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دونوں کے درمیان تفریق کرا دی۔

Hadith in English

.

Previous

No.7198 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۷۱۹۸) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۹۳ (انظر: ۴۶۹۳)