7191 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 7191

Hadith in Arabic

(۷۱۹۱)۔عَنْ خَوْلَۃَ بِنْتِ ثَعْلَبَۃَ قَالَتْ: وَاللّٰہِ! فِیَّ وَفِیْ اَوْسِ بْنِ الصَّامتِ اَنْزَلَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ صَدْرَ سُوْرَۃِ الْمُجَادَلَۃِ، قَالَتْ: کُنْتُ عِنْدَہُ وَکَانَ شَیْخًا کَبِیْرًا قَدْ سَائَ خُلُقُہُ وَضَجَرَ، قَالَتْ: فَدَخَلَ عَلَیَّ یَوْمًا فَرَاجَعْتُہُ بِشَیْئٍ فَغَضِبَ فَقَالَ: اَنْتِ عَلَیَّ کَظَہْرِ اُمِّیْ، قَالَتْ: ثُمَّ خَرَجَ فَجَلَسَ فِیْ نَادِی قَوْمِہِ سَاعَۃً ثُمَّ دَخَلَ عَلَیَّ فَاِذَا ھُوَ یُرِیْدُنِیْ عَلٰی نَفْسِیْ، قَالَتْ: فَقُلْتُ: کَلَّا وَالَّذِیْ نَفْسُ خُوَیْلَۃَ بِیَدِہٖ! لاتَخْلُصُ اِلَیَّ وَقَدْ قُلْتَ مَا قُلْتَ حَتّٰی یَحْکُمَ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ فِیْنَا بِحُکْمِہٖ، قَالَتْ: فَوَاثَبَنِیْ وَامْتَنَعْتُ مِنْہُ فَغَلَبْتُہُ بِمَا تَغْلَبُ بِہِ الْمَرْاَۃُ الشَّیْخَ الضَّعِیْفَ فَاَلْقَیْتُہُ، قَالَتْ: ثُمَّ خَرَجْتُ اِلٰی بَعْضِ جَارَاتِیْ فَاسْتَعَرْتُ مِنْہَا ثِیَابَہَا ثُمَّ خَرَجْتُ حَتّٰی جِئْتُ رَسَوْلُ اللّٰہِ صلى الله عليه وآله وسلم فَجَلَسْتُ بَیْنَ یَدَیْہِ فَذَکَرْتُ لَہُ مَالَقِیْتُ مِنْہُ فَجَعَلْتُ اَشْکُوْ اِلَیْہِ صلى الله عليه وآله وسلم مَا اَلْقٰی مِنْ سُوْئِ خُلُقِہٖ، قَالَتْ: فَجَعَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلى الله عليه وآله وسلم یَقُوْلُ: ((یَا خُوَیْلَۃُ! اِبْنُ عَمِّکِ شَیْخٌ کَبِیْرٌ فَاتَّقِی اللّٰہَ فِیْہِ۔)) قَالَتْ: فَوَاللّٰہِ! مَا بَرِحْتُ حَتّٰی نَزَلَ فِیَّ الْقُرْآنُ فَتَغَشّٰی رَسُوْلَ اللّٰہِ صلى الله عليه وآله وسلم مَا کَانَ یَتَغَشَّاہُ ثُمَّ سُرِّیَ عَنْہُ، فَقَالَ لِیْ: ((یَا خُوَیْلَۃُ! قَدْ اَنْزَلَ اللّٰہُ فِیْکِ وَفِیْ صَاحِبِکِ۔)) ثُمَّ قَرَاَ عَلَیَّ: {قَدْ سَمِعَ اللّٰہُ قَوْلَ الَّتِیْ تُجَادِلُکَ فِیْ زَوْجِہَا وَ تَشْتَکِیْ اِلَی اللّٰہِ، وَاللّٰہُ یَسْمَعُ تَحَاوُرَکُمَا اِنَّ اللّٰہَ سَمِیْعٌ بَصِیْرٌ} اِلٰی قَوْلِہِ: {وَلِلْکَافِرِیْنَ عَذَابٌ اَلِیْمٌ} فَقَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلى الله عليه وآله وسلم: ((مُرِیْہِ فَلْیُعْتِقْ رَقَبَۃً۔)) قَالَتْ: فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا عِنْدَہُ مَا یُعْتِقُ، قَالَ: ((فَلْیَصُمْ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ))، قَالَتْ: فَقُلْتُ: وَاللّٰہِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّہُ شَیْخٌ کَبِیْرٌ مَا بِہٖ مِنْ صِیَامٍ، قَالَ: ((فَلْیُطْعِمْ سِتِّیْنَ مِسْکِیْنًا وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ۔)) قَالَتْ: قُلْتُ: وَاللّٰہِ، یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا ذٰلِکَ عِنْدَہُ، قَالَتْ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلى الله عليه وآله وسلم: ((فَاِنَّا سَنُعِیْنُہُ بِعَرَقٍ مِنْ تَمْرٍ۔)) قَالَتْ: فَقُلْتُ: وَاَنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! سَاُعِیُنُہُ بِعَرَقٍ آخَرَ، قَالَ: ((قَدْ اَصَبْتِ وَاَحْسَنْتِ فَاذْھَبِیْ فَتَصَدَّقِیْ عَنُہُ، ثُمَّ اسْتَوْصِیْ بِاِبْنِ عَمِّکِ خَیْرًا۔))، قَالَتْ: فَفَعَلْتُ، قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: قَالَ اَبِیْ: قَالَ سَعْدٌ: اَلْعَرَقُ اَلصَّنُّ۔ (مسند احمد: ۲۷۸۶۲)

Hadith in Urdu

۔ سیدہ خولہ بنت ثعلبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے ، وہ کہتی ہیں: اللہ کی قسم! سورۂ مجادلہ کی شروع والی آیات میرے اور میرے خاوند سیدنا اوس بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بارے میں نازل ہوئی تھیں، تفصیل یہ ہے کہ میں ان کے نکاح میں تھی، وہ بہت بوڑھے تھے، ان میں سختی اور چڑچڑا پن بھی پیدا ہو چکا تھا، ایک دن وہ میرے پاس آئے، میں نے ان سے کسی چیز کے بارے تکرار کیا، وہ غضب ناک ہوئے اور کہہ دیا: تو مجھ پر میری ماں کی پشت کی مانند ہے، یہ کہہ کر وہ باہر چلے گئے اور کچھ دیر اپنی قوم کی مجلس میں بیٹھ کر آئے اور مجھ سے جماع کی خواہش کی، میں نے کہا: ایسا ہر گز نہیں ہو گا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں خولہ کی جان ہے! آپ میرے تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے، کیونکہ آپ نے جو کہنا تھا وہ کہہ دیا ہے، آپ نے ظہار کر لیا ہے، اب تب ہی میرے پاس آ سکتے ہو، جب اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے حکم کے مطابق فیصلہ کریں گے تو۔ یہ سن کر وہ مجھ پر کود پڑے، مگر میں خود کو محفوظ رکھنے میں ان پر غالب آ گئی وہ بہت ضعیف اوربوڑھے تھے، میں نے انہیں خود سے دور کر دیا اور میں ایک پڑوسن کے گھر گئی اور اس سے چادر ادھار مانگ کر اپنے اوپر لی اور میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پہنچ گئی، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے بیٹھ کر اپنے خاوند سے پیش آنے والا سارا معاملہ بیان کیا، میں جو اپنے خاوند کی بداخلاقی کا شکار ہوئی تھی، اس کی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شکایت کی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرمانے لگے: اے خولہ! یہ تیرے چچے کا بیٹا ہے اور نہایت بوڑھا ہو چکا ہے، اب اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا خوف کر۔ لیکن میں بھی ڈٹی رہی اور اللہ کی قسم ہے کہ ابھی میں اپنی جگہ سے ہٹی نہیں تھی کہ میرے بارے میں قرآن پاک نازل ہوا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر وحی کی کیفیت طاری ہو گئی، جو وحی کے نزول کے وقت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ڈھانپ لیتی تھی، پھر جب وہ کیفیت دور ہوئی توآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے خولہ! تیرے اور تیرے خاوند کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن نازل کر دیا ہے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ آیات تلاوت کیں: {قَدْ سَمِعَ اللّٰہُ قَوْلَ الَّتِیْ تُجَادِلُکَ فِیْ زَوْجِہَا وَ تَشْتَکِیْ اِلَی اللّٰہِ، وَاللّٰہُ یَسْمَعُ تَحَاوُرَکُمَا اِنَّ اللّٰہَ سَمِیْعٌ بَصِیْرٌ … … وَلِلْکَافِرِیْنَ عَذَابٌ اَلِیْمٌ}۔ سیدہ خولہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خاوند سے کہو کہ وہ ایک غلام یا لونڈی بطور کفارہ ادا کرے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس کے پاس گردن آزاد کرنے کی گنجائش نہیں ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر وہ دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ تو بہت بوڑھا ہے، وہ روزے کی طاقت نہیں رکھتا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر وہ ساٹھ مسکینوں میں ایک وسق کھجور یں تقسیم کر دے۔ خولہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس کے پاس یہ بھی نہیں ہیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں اس کے ساتھ ایک ٹوکرا کھجوروں کا تعاون کرتا ہوں (جس کی مقدار تقریباً پندر ہ صاع ہے)۔ سیدہ خولہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں بھی اس قسم کا ایک ٹوکرا اس کا تعاون کر دیتی ہوں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تونے درست فیصلہ کیا ہے اور بہت ہی اچھا کیا، اب چلی جا اور اس کی جانب سے صدقہ کر اور اب اپنے چچا کے بیٹے سے اچھا معاملہ کرنا۔ پس میں نے ایسا ہی کیا۔ سعد راوی نے کہا: عرق سے مراد ڈبہ یا ٹوکرا ہے۔

Hadith in English

.

Previous

No.7191 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status ضعیف
  • Takhreej (۷۱۹۱) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ معمر بن عبد اللہ، أخرجہ ابوداود: ۲۲۱۴، ۲۲۱۵ (انظر: ۲۷۳۱۹)