6429 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 6429
Hadith in Arabic
۔ (۶۴۲۹)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ: تَزَوَّجْتُ اِبْنَۃَ اَبِیْ إِھَابٍ، فَجَائَ تِ امْرَأَۃٌ سَوْدَائُ فَذَکَرَتْ اَنَّھَا أَرْضَعَتْنَا، فاَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فََقُمْتُ بَیْنَیَدَیْہِ فَکَلَّمْتُہُ فأَعْرَضَ عَنِّیْ فََقُمْتُ عَنْ یَمِیْنِہِ فَأَعْرَضَ عَنِّیْ، فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّمَا ھِیَ سَوْدَائُ قَالَ: ((وَکَیْفَ وَقَدْ قِیْلَ۔)) (مسند احمد: ۱۹۶۴۴)
Hadith in Urdu
۔ سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:میں نے ابواہاب کی بیٹی سے شادی کی، لیکن ہوا یوں کہ ایک سیاہ فام عورت آئی اور اس نے کہا کہ اس نے ہم (میاں بیوی) کو دودھ پلایا ہے، یہ سن کر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی بات بتلائی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے اعراض کیا، پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دائیں جانب آگیا، اور یہی بات کہی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر مجھ سے اعراض کیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ سیاہ فام عام سی عورت ہے، (اس کا کیا اعتبار ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اب تم کیسے اکٹھے رہ سکتے ہو، جبکہ یہ بات کہی جا چکی ہے۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۶۴۲۹) تخریج: أخرجہ البخاری: ۸۸، ۲۰۵۲، ۲۶۴۰، ۲۶۶۰ (انظر: ۱۹۴۲۴)