599 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 599
Hadith in Arabic
۔ (۵۹۹)۔وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: کُنَّا نَخْدُمُ أَنْفُسَنَا وَکُنَّا نَتَدَاوَلُ رَعَیَّۃَ الْاِبِلِ بَیْنَنَا فَأَصَابَنِیْ رَعِیَّۃُ الْاِبِلِ فَرَوَّحْتُہَا بِعَشِیِّ فَأَدْرَکْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَھُوَ قَائِمٌ یُحَدِّثُ النَّاسَ فَأَدْرَکْتُ مِنْ حَدِیْثِہِ وَھُوَ یَقُوْلُ: ((مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ یَتَوَضَّأُ فَیُسْبِغُ الْوُضُوْئَ ثُمَّ یَقُوْمُ فَیَرْکَعُ رَکْعَتَیْنِ یُقْبِلُ عَلَیْہِمَا بِقَلْبِہِ وَوَجْہِہِ اِلَّا وَجَبَتْ لَہُ الْجَنَّۃُ وَغُفِرَ لَہُ۔)) قَالَ: فقُلْتُ لَہُ: مَا أَجْوَدَ ہٰذَا! قَالَ: فَقَالَ قَائِلٌ بَیْنَ یَدَیَّ: الَّتِیْ کَانَتْ قَبْلَہَا یَا عُقْبَۃُ أَجْوَدُ مِنْہَا، فَنَظَرْتُ فَاِذَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ: فَقُلْتُ: مَا ہِیَ یَا أَبَا حَفْصٍ؟ قَالَ: اِنَّہُ قَالَ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَ: ((مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ یَتَوَضَّأُ فَیُسْبِغُ الْوُضُوْئَ ثُمَّ یَقُوْلُ: أَشْہَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ وأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرُسُوْلُہُ اِلَّا فُتِحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ الثَّمَانِیَّۃُ یَدْخُلُ مِنْ أَیِّہَا شَائَ۔)) (مسند أحمد: ۱۷۴۴۷)
Hadith in Urdu
سیدناعقبہ بن عامر ؓ سے ہی مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم اپنے آپ کی خدمت خود کرتے تھے اور اونٹ چرانے کے لیے آپس میں باریاں مقرر کر تے تھے، ایک دن میری باری تھے، جب میں شام کو اونٹوں کو واپس لے کر آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس حال میں پایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو کر لوگوں سے گفتگو کر رہے تھے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان سنا: تم میں سے جو آدمی وضو کرتا ہے اور پورا وضو کرتا ہے، پھر کھڑا ہوتا ہے اور دو رکعتیں اس طرح ادا کرتا ہے کہ اپنے دل اور چہرے کے ساتھ متوجہ ہوتا ہے، ایسے شخص کیلئے جنت واجب ہو جاتی اور اس کو بخش دیا جاتا ہے۔ یہ سن کر میں نے کہا: کتنی عمدہ بات ہے یہ، لیکن میرے سامنے سے ایک کہنے والے نے کہا: عقبہ! جو بات اس سے پہلے ارشاد فرمائی گئی تھی، وہ اِس سے بھی عمدہ تھی، جب میں نے اس آدمی کو دیکھا تو وہ تو سیدنا عمر بن خطابؓ تھے، میں نے کہا: ابو حفص! وہ بات کون سی تھی؟ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیرے آنے سے پہلے یہ ارشاد فرمایا: تم میں سے جو آدمی وضو کرتا ہے اور مکمل وضو کرتا ہے، پھر یہ دعا پڑھتا ہے: أَشْہَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ وأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرُسُوْلُہُ… (میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی معبودِ برحق نہیں ہے، مگر اللہ، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں) ۔ ایسے آدمی کیلئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، وہ ان میں سے جس سے چاہے گا، داخل ہو جائے گا۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۵۹۹) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۳۴ (انظر: ۱۷۳۱۴)