13134 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 13134

Hadith in Arabic

۔ (۱۳۱۳۴)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ ثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ اَنَا مَعْمَرٌ عَنْ مَطَرٍ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ قَالَ شَکَّ عُبَیْدُاللّٰہِ بْنِ زِیَادٍ فِی الْحَوْضِ فَقَالَ لَہُ اَبُوْ سَبِرَۃ رَجُلٌ مِنْ صَحَابَۃِ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ زِیَادٍ: فَاِنَّ اَبَاکَ حِیْنَ انْطَلَقَ وَافِدًا اِلٰی مُعَاوِیَۃَ، اِنْطَلَقْتُ مَعَہُ فَلَقِیْتُ عَبْدَاللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَحَدَّثَنِیْ مِنْ فِیْہِ اِلٰی فِیَّ حَدِیْثًا سَمِعَہُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاَمْلَاَہُ عَلَیَّ وَکَتَبْتُہُ، قَالَ: فَاِنِّیْ اَقْسَمْتُ عَلَیْکَ لَمَا اَعْرَقْتَ ہٰذَا الْبِرْذَوْنَ حَتّٰی تَاْتِیَنِیْ بِالْکِتَابِ، قَالَ: فَرَکِبْتُ الْبِرْذَوْنَ فَرَکَضْتُہُ حَتّٰی عَرَقَ، فَاَتَیْتُہُ بِالْکِتَابِ فَاِذَا فِیْہِ حَدَّثَنِیْ عَبْدُ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ اَنَّہُ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ اللّٰہَ یُبْغِضُ الْفُحْشَ وَالتَّفَحُّشَ، وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ! لَاتَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتّٰییُخَوَّنَ الْاَمِیْنُ وَیُوْتَمَنُ الْخَائِنُ حَتّٰییَظْہَرَ الْفُحْشُ وَقَطِیْعَۃُ الْاَرْحَامِ وَسُوْئُ الْجِوَارِ، وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ! اِنَّ مَثَلَ الْمُوْمِنِ کَمَثَلِ الْقِطْعَۃِ مِنَ الذَّھَبِ نَفَخَ عَلَیْہَا صَاحِبُہَا فَلَمْ تَغَیَّرْ وَلَمْ تَنْقُصْ، وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ! اِنَّ مَثَلَ الْمُوْمِنِ لَکَمَثَلِ النَّحْلَۃِ اَکَلَتْ طَیِّبًا وَوَضَعَتْ طَیِّبًا وَوَقَعَتْ فَلَمْ تَکْسِرْ وَلَمْ تَفْسُدْ۔)) قَالَ: ((اَلَا اِنَّ لِیْ حَوْضًا مَا بَیْنَ نَاحِیَتَیْہِ کَمَا بَیْنَ اَیْلَۃَ اِلٰی مَکَّۃَ اَوْ قَالَ صَنْعَائَ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ وَاِنَّ فِیْہِ مِنَ الْاَبَارِیْقِ مِلْئَ الْکَوَاکِبِ، ھُوَ اَشَدُّ بَیَاضًا مِنَ اللَّبَنِ، وَاَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ، مَنْ شَرِبَ مِنْہُ لَمْ یَظْمَاْ بَعْدَھَا اَبَدًا۔)) قَالَ اَبُوْ سَبِرَۃَ: فَاَخَذَ عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ زِیَادٍ اَلْکِتَابَ فَجَزِعْتُ عَلَیْہِ فَلَقِیَنِیْیَحْیٰی بْنُ یَعْمُرَ فَشَکَوْتُ ذٰلِکَ اِلَیْہِ فَقَالَ: وَاللّٰہِ! لَاَنَا اَحْفَظُ لَہُ مِنِّیْ لِسُوْرَۃٍ مِنَ الْقُرْآنِ فَحَدَّثَنِیْ بِہٖکَمَاکَانَفِی الْکِتَابِ سَوَائً۔ (مسند احمد: ۶۸۷۲)

Hadith in Urdu

عبد اللہ بن بریدہ کہتے ہیں کہ عبیداللہ بن زیاد کو حوض کو ثر کے بارے میں شک ہوا،اس کے ہم نشینو ں میں سے ابو سبرہ نامی ایک شخص نے اس سے کہا: تمہارا والد جب وفد کی صورت میں سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گیا تو میں بھی اس کے ساتھ تھا،سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے میری ملاقات ہوئی، انھوں نے براہ راست مجھے ایک حدیث بیان کی، جو انہوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی تھی، انھوں نے مجھے باقاعدہ املا کرائی اور میں نے اسے لکھ لیا۔ عبید اللہ نے کہا:میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر کہتا ہوں کہ تم اس خچر کو اس قدر تیز دوڑاؤ کہ اسے پسینہ آجائے اور اس طرح تم وہ تحریر میرے پاس لے کر آؤ، ابو سبرہ کہتے ہیں: میں خچر پر سوار ہوا اوراسے ایڑی لگائی، یہاں تک کہ اسے خوب پسینہ آگیا اور میں وہ تحریرلے کر اس کے پاس واپس پہنچ گیا، اس میں تحریر تھا کہ مجھے سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فحش کلامی اور تکلف کے ساتھ فحش باتیں کرنے کو انتہائی نا پسند کرتا ہے، اس ذا ت کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی، جب تک اس طرح نہیں ہو جاتا کہ دیانت دار کو خائن اور خائن کو دیانت دار قرار دیا جائے، فحش کلامی اور تکلف کے ساتھ فحش کلامی عام ہوجائے گی اور قطع رحمی اور ہمسایوں کے ساتھ بدسلوکی بھی عام ہوجائے گی۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! مومن کی مثال سونے کے ایک ٹکڑے کی طرح ہے کہ اگراس کا مالک اس پر پھونک مارے تو وہ نہ تبدیل ہوتا ہے اور نہ اس میں کوئی کمی آتی ہے۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! مومن کی مثال شہد کی مکھی کی سی ہے، جو پاکیزہ چیز کھاتی اور پاکیزہ چیز نکالتی ہے، وہ جہاں بھی بیٹھتی ہے، نہ تو کسی چیز کو توڑتی ہے اور نہ اسے خراب کرتی ہے۔ پھر آپ نے فرمایا: خبردار ! آخر ت میں میرا ایک حوض ہوگا، جس کے دونوں کناروں کے درمیان اتنا فاصلہ ہو گا کہ جتنی مسافت ایلہ اور مکہ مکرمہ کے درمیان یاصنعاء سے مدینہ منورہ کے درمیان ہے اور وہاں پانی پینے کے لیے برتنوں کی تعداد ستاروں سے بھی زیادہ ہوگی، حوض کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ شریں ہوگا، جس نے ایک دفعہ وہ پی لیا، اس کے بعد وہ کبھی بھی پیاس محسو س نہیں کرے گا۔ ابو سبرہ کہتے ہیں: عبیداللہ بن زیاد نے وہ تحریر لے لی اور میں گھبرا گیا، اس کے بعد یحییٰ بن یعمرسے میری ملاقات ہوئی، میں نے ان سے اس چیز کا اظہار کیا، انھوں نے کہا: اللہ کی قسم مجھے یہ حدیث قرآنی سورت کی بہ نسبت بھی زیادہ یاد ہے، پھر انہوں نے مجھے وہ حدیث بعینہٖ اسی طرح بیان کر دی، جیسے وہ اس کتاب میں لکھی ہوئی تھی۔

Hadith in English

.

Previous

No.13134 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۱۳۱۳۴) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ باخصر منہ الحاکم: ۱/ ۷۵ (انظر: ۶۸۷۲)