13109 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 13109
Hadith in Arabic
۔ (۱۳۱۰۹)۔ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍعَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِذَا خَلَصَ الْمُوْمِنُوْنَ مِنَ النَّارِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَاَمِنُوْا، فَمَا مُجَادَلَۃُ اَحَدِکُمْ لِصَاحِبِہٖ فِیْ الْحَقِّ یَکُوْنُ لَہُ فِی الدُّنْیَا بَاَشَّدَّ مُجَادَلَۃً لَہُ مِنَ الْمُوْمِنِیْنَ لِرَبِّہِمْ فِیْ اِخْوَانِہِمُ الَّذِیْنَ اُدْخِلُوا النَّارَ قَالَ: یَقُوْلُوْنَ: رَبَّنَا! اِخْوَانُنَا کَانُوْا یُصَلُّوْنَ مَعَنَا وَیَصُوْمُوْنَ مَعَنَا وَیَحُجُّوْنَ مَعَنَا فَاَدْخَلْتَہُمُ النَّارَ، قَالَ: فَیَقُوْلُ: اِذْھَبُوْا، فَاَخْرِجُوْا مَنْ عَرَفْتُمْ فَیَاْتُوْنَھُمْ فَیَعْرِفُوْنَہُمْ بِصُوَرِھِمْ لَاتَاْکُلُ النَّارُ صُوَرَھُمْ فَمِنْھُمْ مَنْ اَخَذَتْہُ النَّارُ اِلٰی اَنْصَافِ سَاقَیْہِ وَمِنْہُمْ مَنْ اَخَذَتْہُ اِلٰی کَعْبَیْہِ فَیُخْرِجُوْنَہُمْ، فَیَقُوْلُوْنَ: رَبَّنَا اَخْرِجْنَا مَنْ اَمَرْتَنَا، ثُمَّ یَقُوْلُ: اَخْرِجُوْا مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہِ وَزْنُ دِیْنَارٍ مِّنَ الْاِیْمَانِ، ثُمَّ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہِ وَزْنُ نِصْفِ دِیْنَارٍ، حَتّٰییَقُوْلَ: مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖمِثْقَالُذَرَّۃٍ۔)) قَالَ: اَبُوْسَعِیْدٍ فَمَنْ لَّمْ یُصَدِّقْ بِہٰذَا فَلْیَقْرَاْ ہٰذِہِ الْآیَۃَ {اِنَّ اللّٰہَ لَایَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ وَّاِنْ تَکُ حَسَنَۃًیُّضَاعِفُہَا وَیُؤْتِ مِنْ لَّدُنْہُ اَجْرًاعَظِیْمًا} ((قَالَ: فَیَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا قَد اَخْرَجْنَا مَنْ اَمَرْتَنَا فَلَمْ یَبْقَ فِی النَّارِ اَحَدٌ فِیْہِ خَیْرٌ قَالَ: ثُمَّ یَقُوْلُ اللّٰہُ: شَفَعَتِ الْمَلَائِکَۃُ وَشَفَعَ الْاَنْبِیَائُ وَشَفَعَ الْمُوْمِنُوْنَ وَبَقِیَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ قَالَ: فَیَقْبِضُ قَبْضَۃً مِّنَ النَّارِ اَوْ قَالَ: قَبْضَتَیْنِ، نَاسٌ لَمْ یَعْمَلُوْا لِلّٰہِ خَیْرًا قَطُّ قَدِ احْتَرَقُوْا حَتّٰی صَارُوْا حُمَمًا قَالَ: فَیُوْتٰی بِہِمْ اِلٰی مَائٍ یُقَالُ لَہُ مَائُ الْحَیَاۃِ فَیُصَبُّ عَلَیْہِمْ فَیَنْبُتُوْنَ کَمَا تَنْبُتُ الْحَبَّۃُ فِیْ حَمِیْلِ السَّیْلِ فَیَخْرُجُوْنَ مِنْ اَجْسَادِھِمْ مِثْلَ اللُّوْ لُؤِ، فِیْ اَعْنَا قِہِمُ الْخَاتَمُ عُتَقَائُ اللّٰہِ، قَالَ فَیُقَالُ لَھُمْ: اُدْخُلُوا الْجَنَّۃَ فَمَا تَمَنَّیْتُمْ اَوْ رَأَیْتُمْ مِنْ شَیْئٍ فَہُوَ لَکُمْ، عِنْدِیْ اَفْضَلُ مِنْ ہٰذَا قَالَ: فَیَقُوْلُوْنَ: رَبَّنَا وَمَا اَفْضَلُ مِنْ ذٰلِکَ؟ قَالَ: فَیَقُوْلُ: رِضَائِیْ عَلَیْکُمْ فَلَا اَسْخَطُ عَلَیْکُمْ اَبَدًا۔)) (مسند احمد: ۱۱۹۲۰)
Hadith in Urdu
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن جب اہل ایمان جہنم سے نجات پا کر مطمئن ہو جائیں گے تو دنیامیں کوئی مومن اپنے حق کے بارے میں اس قدر نہیں جھگڑتا، جتنا زیادہ یہ ایمان والے اپنے ان اہل ایمان بھائیوں کے بارے میں اپنے ربّ سے جھگڑا کریں گے، جن کو جہنم میں داخل کر دیا گیا ہوگا، وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! وہ ہمارے بھائی ہیں، ہمارے ساتھ نمازیں پڑھتے تھے، ہمارے ساتھ روزے رکھتے تھے، ہمارے ساتھ حج کرتے تھے، تو نے ان کو جہنم میں داخل کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: اچھا جاؤ، تم ان میں سے جن جن کو پہچانتے ہو، ان کونکال لاؤ۔ وہ ان کے پاس آئیں گے اور ان کو چہروں سے پہچان لیں گے، کیونکہ آگ ان کے چہروں کو نہیں جلائے گی، ان میں کسی کو آگ نے اس کی نصف پنڈلی تک اور کسی کو ٹخنوں تک جلایا ہوا ہوگا، وہ ان کو نکال لائیں گے اور کہیں گے: اے ہمارے رب! تو نے ہمیں جن لوگوں کو وہاں سے نکال لانے کی اجازت دی تھی ان کو تو ہم لے آئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: جس کے دل میں ایک دینار کے برابر بھی ایمان ہو، اب اس کو بھی نکال لاؤ، اس کے بعد فرمائے گا:جس کے دل میں نصف دینار کے برابر ایمان ہو، اس کو بھی نکال لاؤ، یہ سلسلہ جاری رہے گایہاں تک کہ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: جس کے دل میں ذرہ برابر ایمان ہے اسے بھی نکال لاؤ۔ سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا: جس کو اس حدیث پر یقین نہیں آتا ،وہ یہ آیت پڑھ لے: {اِنَّ اللّٰہَ لَا یَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ وَّ اِنْ تَکُ حَسَنَۃً یُّضٰعِفْھَا وَ یُؤْتِ مِنْ لَّدُنْہُ اَجْرًا عَظِیْمًا} (بے شک اللہ تعالیٰ ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا، اگر کسی کی وہ (ذرہ برابر) بھی نیکی ہو تو وہ اسے بڑھا دیتا ہے اور اپنی طرف سے بہت زیادہ اجر عطا فرماتا ہے)۔اہل ایمان کہیں گے: اے ہمارے رب! تو نے ہمیں جن لوگوں کو نکال لانے کی اجازت دی تھی، ان کو تو ہم نکال لائے ہیں، اب جہنم میں کوئی ایسا آدمی نہیں رہا، جس کے دل میں کوئی خیر ہو۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: فرشتے سفارش کر چکے، انبیاء بھی سفارش کر چکے اور اہل ایمان نے بھی سفارش کر لی ہے، اب ارحم الرحمین باقی رہ گیا ہے، پھر اللہ تعالیٰ ایک یا دو مٹھیاں بھر کر ایسے جہنمیوں کو نکالے گا، جنہوں نے کبھی بھی نیکی نہیں کی ہوگی اور وہ جل جل کر کوئلے بن چکے ہوں گے، پھر انہیں ماء الحیاۃ کی طرف لایا جائے گا اور وہ ان پر ڈالا جائے گا،اس سے وہ یوں اگنے لگیں گے، جیسے سیلاب کے تنکوں اورجھاگ وغیرہ میں دانے اگتے ہیں، وہ اپنے جسموں میں سے موتیوں کی مانند صاف شفاف چمکتے ہوئے نکلیں گے، ان کی گردنوں پر ایک مہر ہوگی اس پر عُتَقَاءُ اللّٰہ لکھا ہوا ہوگا، ان سے کہا جائے گا: تم جنت میں داخل ہو جاؤاور تم جو تمنا کرو گے اور جو چیز دیکھو گے، وہ تمہاری ہو گی۔ اور تمہارے لیے میرے پاس اس سے بھی ایک بہترین چیز ہے۔ وہ کہیں گے: اے ہمارے ربّ ! اس سے بڑھ کر اور کیا ہوسکتا ہے؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: وہ ہے تمہارے اوپر میری رضا مندی، چنانچہ اب میں کبھی بھی تم سے ناراض نہیں ہوں گا۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۳۱۰۹) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین، أخرجہ الترمذی: ۲۵۹۸، والنسائی: ۸/ ۱۱۲، وابن ماجہ: ۶۰ (انظر: ۱۱۸۹۸)