12696 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 12696
Hadith in Arabic
۔ (۱۲۶۹۶)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ کَانَ جِذْعُ نَخْلَۃٍ فِی الْمَسْجِدِ یُسْنِدُ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ظَہْرَہُ إِلَیْہِ، إِذَا کَانَ یَوْمُ جُمُعَۃٍ، أَوْ حَدَثَ أَمْرٌ یُرِیدُ أَنْ یُکَلِّمَ النَّاسَ، فَقَالُوْا: أَلَا نَجْعَلُ لَکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! شَیْئًا کَقَدْرِ قِیَامِکَ؟ قَالَ: ((لَا عَلَیْکُمْ أَنْ تَفْعَلُوْا۔)) فَصَنَعُوْا لَہُ مِنْبَرًا ثَلَاثَ مَرَاقٍ۔ قَالَ: فَجَلَسَ عَلَیْہِ، قَالَ: فَخَارَ الْجِذْعُ کَمَا تَخُورُ الْبَقَرَۃُ جَزَعًا عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَالْتَزَمَہُ وَمَسَحَہُ حَتّٰی سَکَنَ۔ (مسند احمد: ۵۸۸۶)
Hadith in Urdu
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مسجد نبوی میں کھجور کا ایک تنا تھا، جمعہ کے دن یا کسی خاص موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں سے مخاطب ہونا چاہتے تو اپنی پشت اس کے ساتھ لگا کر کھڑے ہوجاتے، لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کھڑے ہونے کے لیے بلند چیز نہ بنادیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے، ، اس میں کوئی حرج نہیں۔ تو انہوں نے تین سیڑھیوں ولاا ایک منبر تیار کر دیا، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ دینے کے لیے اس پر کھڑے ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جدائی پر غمگین ہو کر وہ تنا اس طرح بلند آواز سے جزع فزع کرنے لگا، جیسے گائے جزع فزع کرتی ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جا کر اسے سینہ سے لگایا اور اس پر ہاتھ پھیرا تو وہ خاموش ہو گیا۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۲۶۹۶) تخریج: حدیث حسن، اخرجہ بنحوہ البخاری: ۳۵۸۳ (انظر: ۵۸۸۶)