12262 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 12262
Hadith in Arabic
۔ (۱۲۲۶۲)۔ عَنْ شَقِیقٍ، قَالَ: لَقِیَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ الْوَلِیدَ بْنَ عُقْبَۃَ، فَقَالَ لَہُ الْوَلِیدُ: مَا لِی أَرَاکَ قَدْ جَفَوْتَ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ؟ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ: أَبْلِغْہُ أَنِّی لَمْ أَفِرَّ یَوْمَ عَیْنَیْنِ، قَالَ عَاصِمٌ: یَقُولُ: یَوْمَ أُحُدٍ، وَلَمْ أَتَخَلَّفْ یَوْمَ بَدْرٍ، وَلَمْ أَتْرُکْ سُنَّۃَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، قَالَ: فَانْطَلَقَ فَخَبَّرَ ذٰلِکَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، قَالَ: فَقَالَ: أَمَّا قَوْلُہُ إِنِّی لَمْ أَفِرَّ یَوْمَ عَیْنَیْنَ، فَکَیْفَیُعَیِّرُنِی بِذَنْبٍ وَقَدْ عَفَا اللّٰہُ عَنْہُ؟ فَقَالَ: {إِنَّ الَّذِینَ تَوَلَّوْا مِنْکُمْ یَوْمَ الْتَقَی الْجَمْعَانِ إِنَّمَا اسْتَزَلَّہُمُ الشَّیْطَانُ بِبَعْضِ مَا کَسَبُوْا وَلَقَدْ عَفَا اللّٰہُ عَنْہُمْ} وَأَمَّا قَوْلُہُ: إِنِّی تَخَلَّفْتُ یَوْمَ بَدْرٍ، فَإِنِّی کُنْتُ أُمَرِّضُ رُقَیَّۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِینَ مَاتَتْ، وَقَدْ ضَرَبَ لِی رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِسَہْمِی، وَمَنْ ضَرَبَ لَہُ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِسَہْمِہِ فَقَدْ شَہِدَ، وَأَمَّا قَوْلُہُ: إِنِّی لَمْ أَتْرُکْ سُنَّۃَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَإِنِّی لَا أُطِیقُہَا وَلَا ہُوَ فَأْتِہِ فَحَدِّثْہُ بِذٰلِکَ۔ (مسند احمد: ۴۹۰)
Hadith in Urdu
"شقیق سے مروی ہے کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی ولید بن عقبہ سے ملاقات ہوئی، ولید نے ان سے کہا: کیا بات ہے کہ آپ امیر المومنین سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے ساتھ بے مروتی کا سلوک کرتے ہیں، سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: میری یہ بات ان تک پہنچا دو کہ میں یوم عینین یعنی احد کے دن فرار نہیںہوا تھا اور نہ میں غزوۂ بدر میں پیچھے رہا اور نہ میں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے طریقے کو ترک کیا ہے۔ اس کے بعد ولید، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور ان سے ان امور کا ذکر کیا، انہوں نے جواباً کہا: ان کا کہنا کہ میں(ابن عوف رضی اللہ عنہ ) عینین یعنی احد کے دن فرار نہیں ہوا تھا، سوال یہ ہے کہ وہ مجھے ایسی کوتاہی پر کیوں عار دلاتے ہیں،جس کو اللہ تعالیٰ معاف کر چکا ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {إِنَّ الَّذِینَ تَوَلَّوْا مِنْکُمْ یَوْمَ الْتَقَی الْجَمْعَانِ إِنَّمَا اسْتَزَلَّہُمُ الشَّیْطَانُ بِبَعْضِ مَا کَسَبُوْا وَلَقَدْ عَفَا اللّٰہُ عَنْہُمْ} … بے شک وہ لوگ جو تم میں سے اس دن پیٹھ پھیر گئے جب دو جماعتیں بھڑیں، شیطان نے انھیں ان بعض اعمال ہی کی وجہ سے پھسلایا جو انھوں نے کیے تھے اور بلاشبہ یقینا اللہ نے انھیں معاف کر دیا۔ (سورۂ آل عمران: ۱۵۵) ان کا یہ کہنا کہ وہ غزوہ ٔ بدر سے پیچھے نہیں رہے تھے تو میں تو سیدہ رقیہ بنت ِ رسول رضی اللہ عنہا کی تیمارداری میں مصروف تھا اور انہیں دنوں وہ انتقال کر گئی تھیں اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اسی قدر حصہ عطافرمایا تھا، جس قدر شرکائے بدر کو دیاتھا، اب جس کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حصہ دیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کو حاضر سمجھا گیا اور ان کایہ کہنا کہ انھوں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے طریقے کو ترک نہیں کیا، تو گزارش یہ ہے کہ میں اس کی استطاعت1 نہیں رکھتا، تم جا کر یہ باتیں ان سے بیان کردینا۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۲۲۶۲) تخریج: اسنادہ حسن، اخرجہ الطبرانی: ۱۳۵، والبزار: ۳۹۵ (انظر: ۴۹۰)