12218 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 12218

Hadith in Arabic

۔ (۱۲۲۱۸)۔ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ قَالَ: حَدَّثَنِی شَیْخٌ مِنْ قُرَیْشٍ مِنْ بَنِی تَمِیْمٍ قَالَ: حَدَّثَنِی فُلَانٌ وَفُلَانٌ، وَقَالَ: فَعَدَّ سِتَّۃً أَوْ سَبْعَۃً کُلُّہُمْ مِنْ قُرَیْشٍ، فِیہِمْ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ الزُّبَیْرِ، قَالَ: بَیْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ عُمَرَ، إِذْ دَخَلَ عَلِیٌّ وَالْعَبَّاسُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا، قَدِ ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُہُمَا، فَقَالَ عُمَرُ: مَہْ یَا عَبَّاسُ! قَدْ عَلِمْتُ مَا تَقُولُ، تَقُولُ ابْنُ أَخِی وَلِی شَطْرُ الْمَالِ، وَقَدْ عَلِمْتُ مَا تَقُولُیَا عَلِیُّ! تَقُولُ ابْنَتُہُ تَحْتِی وَلَہَا شَطْرُ الْمَالِ، وَہٰذَا مَا کَانَ فِییَدَیْ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَدْ رَأَیْنَا کَیْفَ کَانَ یَصْنَعُ فِیہِ، فَوَلِیَہُ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مِنْ بَعْدِہِ، فَعَمِلَ فِیہِ بِعَمَلِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ وَلِیتُہُ مِنْ بَعْدِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَأَحْلِفُ بِاللّٰہِ لَأَجْہَدَنَّ أَنْ أَعْمَلَ فِیہِ بِعَمَلِ رَسُولِ اللّٰہِ وَعَمَلِ أَبِی بَکْرٍ، ثُمَّ قَالَ: حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَحَلَفَ بِأَنَّہُ لَصَادِقٌ، أَنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((إِنَّ النَّبِیَّ لَا یُورَثُ، وَإِنَّمَا مِیرَاثُہُ فِی فُقَرَائِ الْمُسْلِمِینَ وَالْمَسَاکِینِ۔)) و حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَحَلَفَ بِاللّٰہِ إِنَّہُ صَادِقٌ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ النَّبِیَّ لَا یَمُوتُ حَتّٰییَؤُمَّہُ بَعْضُ أُمَّتِہِ۔)) وَہٰذَا مَا کَانَ فِییَدَیْ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَدْ رَأَیْنَا کَیْفَ کَانَ یَصْنَعُ فِیہِ، فَإِنْ شِئْتُمَا أَعْطَیْتُکُمَا لِتَعْمَلَا فِیہِ بِعَمَلِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَعَمَلِ أَبِی بَکْرٍ حَتّٰی أَدْفَعَہُ إِلَیْکُمَا، قَالَ: فَخَلَوَا ثُمَّ جَائَ ا فَقَالَ الْعَبَّاسُ: ادْفَعْہُ إِلٰی عَلِیٍّ فَإِنِّی قَدْ طِبْتُ نَفْسًا بِہِ لَہُ۔ (مسند احمد: ۷۸)

Hadith in Urdu

عاصم بن کلیب سے مروی ہے کہ قریش کے بنو تمیم کے ایک بزرگ نے ان کو بیان کیا اس نے چھ سات قریشی بزرگوں کا نام لے کر کہا کہ اس کو ان حضرات نے بیان کیا، ان میں سے ایک نام سیدنا عبد اللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا بھی تھا، انہوں نے کہا: ہم سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے، ان کے جھگڑنے کی وجہ سے ان کی آوازیں بہت بلند ہورہی تھیں، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: عباس! ذرا رکو تو سہی، تم جو کچھ کہنا چاہتے ہو میں اسے جانتا ہوں، تم یہ کہنا چاہتے ہو کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے بھتیجے تھے، اس لیے مجھے آدھا مال ملنا چاہیے، اور علی! تم بھی جو کچھ کہنا چاہتے ہو، میں اس کو بھی جانتا ہوں، تم یہ کہنا چاہتے ہو کہ آپ کی بیٹی تمہاری زوجیت میں ہے اور وہ نصف مال کی حقدار ہے۔ سنو! رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ میں جو کچھ تھا، وہ تو وہی ہے جو ہم سب دیکھ چکے ہیں،ہم جانتے ہیں کہ اللہ کے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس میں کیسے تصرف کیا کرتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے خلیفہ بنے، انہوں نے بھی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرح تصرف کیا، سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بعد میں ان کا نگران مقرر ہوا ہوں، میں اللہ کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ جہاں تک ہو سکا میں اسی طرح عمل کروں گا۔ اس کے بعد سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے قسم اٹھا کر کہا کہ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سچ بولنے والے تھے، ان سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی آدمی نبی کاوارث نہیں ہوتا، ان کی میراث تو تنگ دست و نادار مسلمانوں میں تقسیم کی جاتی ہے۔ او ر سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھ سے یہ بھی بیان کیا، جبکہ اللہ کی قسم ہے کہ وہ سچ بولنے والے تھے، یہ بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نبی اس وقت تک فوت نہیں ہوتا، جب تک وہ اپنی امت میں سے کسی کی اقتدا میں نماز ادا نہ کر لے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس جو کچھ تھا، ہم سب دیکھ چکے ہیں کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس میں کیسے تصرف کیا کرتے تھے، اب اگرتم دونوں چاہو تو میں یہ مال تمہیں دے دیتا ہوں تاکہ تم بھی اس میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرح تصرف کرتے رہو، پس وہ دونوں علیحدہ ہو گئے اور پھر آئے اور سیدنا عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی آپ یہ مال سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حوالے کر دیں، میں اس بارے میں علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں دلی طور پر راضی ہوں۔

Hadith in English

.

Previous

No.12218 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۱۲۲۱۸) تخریج: صحیح لغیرہ دون قولہ: ان النبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لایموت حتی یؤمنہ بعض امتہ وھذا اسناد ضعیف لجھالۃ الشیخ من قریش (انظر: ۷۸)