12217 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 12217

Hadith in Arabic

۔ (۱۲۲۱۷)۔ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ: أَرْسَلَ إِلَیَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَبَیْنَا أَنَا کَذٰلِکَ إِذْ جَائَ ہُ مَوْلَاہُ یَرْفَأُ، فَقَالَ: ہٰذَا عُثْمَانُ وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ وَسَعْدٌ وَالزُّبَیْرُ بْنُ الْعَوَّامِ ، قَالَ: وَلَا أَدْرِی أَذَکَرَ طَلْحَۃَ أَمْ لَا، یَسْتَأْذِنُونَ عَلَیْکَ، قَالَ: ائْذَنْ لَہُمْ ثُمَّ مَکَثَ سَاعَۃً، ثُمَّ جَائَ فَقَالَ: ہٰذَا الْعَبَّاسُ وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَسْتَأْذِنَانِ عَلَیْکَ، قَالَ: ائْذَنْ لَہُمَا فَلَمَّا دَخَلَ الْعَبَّاسُ قَالَ: یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ! اقْضِ بَیْنِی وَبَیْنَ ہٰذَا، وَہُمَا حِینَئِذٍیَخْتَصِمَانِ فِیمَا أَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُولِہِ مِنْ أَمْوَالِ بَنِی النَّضِیرِ، فَقَالَ الْقَوْمُ: اِقْضِ بَیْنَہُمَایَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ! وَأَرِحْ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْ صَاحِبِہِ، فَقَدْ طَالَتْ خُصُومَتُہُمَا، فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: أَنْشُدُکُمُ اللّٰہَ الَّذِی بِإِذْنِہِ تَقُومُ السَّمٰوَاتُ وَالْأَرْضُ، أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا نُورَثُ مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃٌ۔))؟ قَالُوْا: قَدْ قَالَ ذٰلِکَ، وَقَالَ لَہُمَا مِثْلَ ذٰلِکَ، فَقَالَا: نَعَمْ، قَالَ: فَإِنِّی سَأُخْبِرُکُمْ عَنْ ہٰذَا الْفَیْئِ، إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ خَصَّ نَبِیَّہُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْہُ بِشَیْئٍ لَمْ یُعْطِہِ غَیْرَہُ فَقَالَ: {وَمَا أَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُولِہِ مِنْہُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَیْہِ مِنْ خَیْلٍ وَلَا رِکَابٍ} وَکَانَتْ لِرَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاصَّۃً، وَاللّٰہِ! مَا احْتَازَہَا دُونَکُمْ وَلَا اسْتَأْثَرَ بِہَاعَلَیْکُمْ، لَقَدْ قَسَمَہَا بَیْنَکُمْ وَبَثَّہَا فِیکُمْ حَتّٰی بَقِیَ مِنْہَا ہٰذَا الْمَالُ، فَکَانَیُنْفِقُ عَلٰی أَہْلِہِ مِنْہُ سَنَۃً، ثُمَّ یَجْعَلُ مَا بَقِیَ مِنْہُ مَجْعَلَ مَالِ اللّٰہِ، فَلَمَّا قُبِضَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: أَنَا وَلِیُّ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدَہُ أَعْمَلُ فِیہَا بِمَا کَانَ یَعْمَلُ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیہَا۔ (مسند احمد: ۴۲۵)

Hadith in Urdu

مالک بن اوس بن حدثان سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے بلوایا، ابھی تک میں وہیں تھا کہ ان کے خادم یرفا نے آکر بتلایا کہ سیدنا عثمان، سیدنا عبدالرحمن، سیدنا سعد اور سیدنا زبیر بن عوام آئے ہیں، مجھے یہ یاد نہیں کہ اس نے سیدنا طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا نام لیا تھا یا نہیں، یہ حضرات آپ کے ہاں آنے کی اجازت طلب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: جی ان حضرات کو آنے دو، کچھ دیر کے بعد غلام نے آکر کہا: سیدنا عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے ہیں، وہ آپ کے پاس آنے کی اجازت طلب کر رہے ہیں،انہو ں نے کہا: جی ان کو بھی آنے دو۔ جب سیدنا عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے تو انہو ں نے کہا: اے امیر المومنین! آپ اس کے اور میرے درمیان فیصلہ کر دیں، اس وقت وہ بنو نضیر کے اموال میں سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے مالِ فی ٔ کے بارے میں الجھ رہے تھے، ان کی بات سن کر سب لوگوں نے کہا: اے امیر المومنین! آپ ان کے درمیان فیصلہ کر دیں اور دونوں کو ایک دوسرے سے راحت دلائیں۔ ان کا یہ جھگڑا خاصا طو ل ہو چکاہے، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں تمہیں اس اللہ کا واسطہ دیتا ہوں، جس کے حکم سے یہ آسمان اور زمین قائم ہیں! کیاتم جانتے ہو کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا کہ ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا، ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہوتا ہے۔ ؟ سب نے کہا: جی واقعی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ فرمایا تھا، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جب یہی بات ان دونوں سے پوچھی تو انھوں نے بھی مثبت جواب دیا، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں تمہیں اس مالِ فی ٔ کے بارے میں بتلاتا ہوں، اللہ تعالیٰ نے مالِ فی ٔ کو اپنے نبی کے لیے مخصوص کیا ہے، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے علاوہ یہ کسی دوسرے کو نہیں دیا، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَمَا أَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُولِہِ مِنْہُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَیْہِ مِنْ خَیْلٍ وَلَا رِکَابٍ}… اور اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف سے اپنے رسول کو جو مال فے دیا ہے، اس کے حصول کے لیے تم نے گھوڑوں اور سواریوں کو نہیں بھگایا۔ یہ اموال اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے خاص تھے، اللہ کی قسم! ایسا نہیں ہو اکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سارا مال خود رکھ لیا ہو اور تمہیں نہ دیا ہو اور نہ ہی آپ نے اس مال کے بارے میں دوسروں کو تمہارے ا وپر ترجیح دی ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ سارے اموال تمہارے درمیان تقسیم کر دیتے، پھر اس سے جو بچ جاتا، آپ اس میں سے سارا سال اپنے اہل خانہ پر خرچ کر تے تھے اور جو بچ جاتا، اس کو اللہ کے مال کے طور پر خرچ کردیتے تھے، جب اللہ کے رسول کا انتقال ہوا تو سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا خلیفہ ہوں، میں اس مال میں اسی طرح تصرف کروں گا، جیسے اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تصرف کیا کرتے تھے۔

Hadith in English

.

Previous

No.12217 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۱۲۲۱۷) تخریج: اخرجہ البخاری: ۳۰۹۴۴، ۴۰۳۳، ۵۳۵۸، ۶۷۲۸، ومسلم: ۱۷۵۷(انظر: ۴۲۵)