11915 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 11915

Hadith in Arabic

۔ (۱۱۹۱۵)۔ حَدَّثَنَا شَہْرُ بْنُ حَوْشَبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ غَنْمٍ، أَنَّہُ زَارَ أَبَا الدَّرْدَائِ بِحِمْصَ فَمَکَثَ عِنْدَہُ لَیَالِیَ وَأَمَرَ بِحِمَارِہِ فَأُوکِفَ، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ: مَا أَرَانِی إِلَّا مُتَّبِعَکَ، فَأَمَرَ بِحِمَارِہِ فَأُسْرِجَ فَسَارَا جَمِیعًا عَلٰی حِمَارَیْہِمَا، فَلَقِیَا رَجُلًا شَہِدَ الْجُمُعَۃَ بِالْأَمْسِ عِنْدَ مُعَاوِیَۃَ بِالْجَابِیَۃِ، فَعَرَفَہُمَا الرَّجُلُ وَلَمْ یَعْرِفَاہُ فَأَخْبَرَہُمَا خَبَرَ النَّاسِ، ثُمَّ إِنَّ الرَّجُلَ قَالَ: وَخَبَرٌ آخَرُ کَرِہْتُ أَنْ أُخْبِرَکُمَا أُرَاکُمَا تَکْرَہَانِہِ، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ: فَلَعَلَّ أَبَا ذَرٍّ نُفِیَ، قَالَ: نَعَمْ وَاللّٰہِ فَاسْتَرْجَعَ أَبُو الدَّرْدَائِ وَصَاحِبُہُ، قَرِیبًا مِنْ عَشْرِ مَرَّاتٍ، ثُمَّ قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ: ارْتَقِبْہُمْ وَاصْطَبِرْ کَمَا قِیلَ لِأَصْحَابِ النَّاقَۃِ، اللّٰہُمَّ إِنْ کَذَّبُوْا أَبَا ذَرٍّ فَإِنِّی لَا أُکَذِّبُہُ، اللّٰہُمَّ وَإِنِ اتَّہَمُوہُ فَإِنِّی لَا أَتَّہِمُہُ، اللّٰہُمَّ وَإِنِ اسْتَغَشُّوہُ فَإِنِّی لَا أَسْتَغِشُّہُ، فَإِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَأْتَمِنُہُ حِینَ لَا یَأْتَمِنُ أَحَدًا وَیُسِرُّ إِلَیْہِ حِینَ لَا یُسِرُّ إِلٰی أَحَدٍ، أَمَا وَالَّذِی نَفْسُ أَبِی الدَّرْدَائِ بِیَدِہِ لَوْ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ قَطَعَ یَمِینِی مَاأَبْغَضْتُہُ بَعْدَ الَّذِی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((مَا أَظَلَّتِ الْخَضْرَائُ وَلَا أَقَلَّتِ الْغَبْرَائُ مِنْ ذِی لَہْجَۃٍ أَصْدَقَ مِنْ أَبِی ذَرٍّ۔)) (مسند احمد: ۲۲۰۶۷)

Hadith in Urdu

شہر بن حوشب سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سے عبدالرحمن بن غنم نے بیان کیا کہ وہ حمص میں سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی زیارت کو گئے اور کئی راتیں ان کے ہاں قیام کیا، انہوں نے اپنے گدھے پر کاٹھی رکھنے کا حکم دیا، سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہنے لگے: میں بھی آپ کے ہم راہ چلتا ہوں، انہوں نے اپنے گدھے پر گدی رکھنے کا حکم دیا، دونوں اپنے اپنے گدھے پر سوار ہو کر سفر پر روانہ ہوئے، ان کی ملاقات ایک آدمی سے ہوئی جو صرف ایک ہی دن قبل جابیہ میں سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرکے آیا تھا۔ اس نے ان دونوں کو پہچان لیا،یہ دونوں اسے نہیں پہچانتے تھے، اس نے ان کو لوگوں کے احوال سے آگاہ کیا، پھر اس نے کہا: ایک خبر اور بھی ہے، میں وہ آپ کو بتلانا نہیں چاہتا، میں جانتا ہوں کہ آ پ اس خبر کو اچھا نہیں سمجھیں گے۔ سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بول اٹھے کہ شاید سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو شہر بدر کر دیا گیا ہوگا، اس نے کہا: جی ہاں، اللہ کی قسم! واقعی واقعہ رو نماہو چکا ہے، سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور ان کے ساتھی عبدالرحمن بن غنم نے تقریباً دس مرتبہ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ کے کلمات دہرائے۔ پھر سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اب آپ ان لوگوں پر اللہ کے عذاب کے منتظر رہیں اور دیکھتے رہیں کہ ہوتا کیا ہے؟ یہ اسی طرح کا معاملہ ہے جیسے صالح علیہ السلام کی اونٹنی کی ٹانگیں کاٹنے والوں سے کہا گیا تھا کہ تم اپنے گھروں میں تین دن گزار لو۔ پھر سیدنا ابودرداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یااللہ! یہ لوگ اگر ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی تکذیب کرتے ہیں تو کریں میں اس کی بات کی تکذیب نہیں کرتا۔ یا اللہ! اگر یہ لوگ ان پر الزامات لگاتے ہیں تو لگائیں میں ان پر کسی قسم کا الزام نہیں دھرتا۔ یا اللہ! اگر یہ لوگ اس پر غالب آنا چاہتے ہیں تو آئیں میں ان پر غالب آنے کی کوشش نہیں کروں گا۔ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان پر اس وقت بھروسہ کیا کرتے تھے، جب آپ کو کسی پر بھروسہ نہ ہوتا تھا، اور آپ اس وقت ان سے راز کی باتیں کر لیا کرتے تھے، جبکہ آپ کسی بھی شخص کے ساتھ راز دارانہ گفتگو نہ کیا کرتے تھے، اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں ابو درداء کی جان ہے! اگر ابو ذر میرا دایاں ہاتھ کاٹ بھی ڈالیں تو میں ان سے ناراض نہ ہوں گا، کیونکہ میں رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ بات کہتے سن چکا ہوں کہ زمین نے نہیں اٹھایا کسی ایسے آدمی کو اور آسمان نے سایہ نہیں کیا کسی ایسے آدمی پر جو ابوذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بڑھ کر سچا ہو۔

Hadith in English

.

Previous

No.11915 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status ضعیف
  • Takhreej (۱۱۹۱۵) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف شھر بن حوشب، والمرفوع فی آخرہ حسن لغیرہ، اخرجہ مختصرا البزار: ۲۷۱۴، والحاکم: ۳/۳۴۴ (انظر: ۲۱۷۲۴)