11676 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 11676

Hadith in Arabic

۔ (۱۱۶۷۶)۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ، أَنَّہُ قَدِمَ مِنْ عِنْدِ عُمَرَ قَالَ: لَمَّا جَلَسْنَا إِلَیْہِ أَمْسِ سَأَلَ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَیُّکُمْ سَمِعَ قَوْلَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْفِتَنِ؟ فَقَالُوْا: نَحْنُ سَمِعْنَاہُ، قَالَ: لَعَلَّکُمْ تَعْنُونَ فِتْنَۃَ الرَّجُلِ فِی أَہْلِہِ وَمَالِہِ؟، قَالُوْا: أَجَلْ، قَالَ: لَسْتُ عَنْ تِلْکَ أَسْأَلُ، تِلْکَ یُکَفِّرُہَا الصَّلَاۃُ وَالصِّیَامُ وَالصَّدَقَۃُ، وَلٰکِنْ أَیُّکُمْ سَمِعَ قَوْلَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْفِتَنِ الَّتِی تَمُوجُ مَوْجَ الْبَحْرِ؟ قَالَ: فَأَمْسَکَ الْقَوْمُ وَظَنَنْتُ أَنَّہُ إِیَّایَ یُرِیدُ، قُلْتُ: أَنَا، قَالَ لِی: أَنْتَ لِلَّہِ أَبُوکَ، قَالَ: قُلْتُ: تُعْرَضُ الْفِتَنُ عَلَی الْقُلُوبِ عَرْضَ الْحَصِیرِ، فَأَیُّ قَلْبٍ أَنْکَرَہَا نُکِتَتْ فِیہِ نُکْتَۃٌ بَیْضَائُ، وَأَیُّ قَلْبٍ أُشْرِبَہَا نُکِتَتْ فِیہِ نُکْتَۃٌ سَوْدَائُ، حَتّٰی یَصِیرَ الْقَلْبُ عَلٰی قَلْبَیْنِ أَبْیَضَ مِثْلِ الصَّفَا لَا یَضُرُّہُ فِتْنَۃٌ مَا دَامَتْ السَّمٰوَاتُ وَالْأَرْضُ، وَالْآخَرِ أَسْوَدَ مُرْبَدٍّ کَالْکُوزِ مُخْجِیًا وَأَمَالَ کَفَّہُ لَا یَعْرِفُ مَعْرُوفًا وَلَا یُنْکِرُ مُنْکَرًا إِلَّا مَا أُشْرِبَ مِنْ ہَوَاہُ۔ (مسند احمد: ۲۳۶۶۹)

Hadith in Urdu

سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ وہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس سے واپس آئے تو بیان کیا کہ کل جب ہم ان کی خدمت میں بیٹھے تھے تو انہوں نے صحابۂ کرام سے دریافت کیا کہ تم میں سے کسی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے قیامت سے قبل بپا ہونے والے فتن کے بارے میں حدیث سنی ہو؟ تو سب نے کہا کہ اس بارے میں تو ہم سب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بہت کچھ سن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا:شاید تم لوگ میری بات سے انسان کے اس کے اہل اور مال کا فتنہ سمجھ رہے ہو؟ لوگوں نے کہا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: میں اس کے بارے میں نہیں پوچھ رہا، ان فتنوں کو تو نماز، روزہ اور صدقات مٹا دیتے ہیں، میں تو یہ پوچھ رہا ہوں کہ تم میں سے کسی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ان فتنوں کے بارے میں سنا ہو جو سمندر کی موجوں کی طرح تندی تیزی سے آئیں گے۔ سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ یہ سن کر سب لوگ خاموش ہوگئے۔ میں سمجھ گیا کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مجھ سے پوچھنا چاہتے ہیں۔ میں نے عرض کیا: میں سن چکا ہوں۔ انھوں نے کہا: بہت خوب، سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: پھر میں نے بیان کیا کہ فتنے انسانوں کے دلوں پر اس طرح مسلسل چھا جائیں گے جیسے چٹائی کے تنکے ایک دوسرے کے ساتھ متصل ہوتے ہیں، جو دل ان فتنوں سے مانوس نہیں ہوں گے یعنی ان میں ملوث نہ ہوں گے ان پر سفید نقطے لگتے جائیں گے اور جو دل ان فتنوں سے مانوس ہو جائیں گے یعنی ان میں ملوث ہو جائیں گے ان پر سیاہ نقطے لگتے جائیں گے۔ یہاں تک کہ لوگوں کے دل یعنی لوگ دو قسم کے ہو جائیں گے۔ ایک قسم ان لوگوں کی ہوگی جن کے دل چکنے پتھر کی مانند صاف ہوں گے، جب تک آسمان اور زمین باقی ہیں یعنی قیامت تک کوئی فتنہ ان کو ضرر نہیں پہنچا سکے گا۔ دوسری قسم ان لوگوں کی ہوگی جن کے دل کا لے سیاہ اور ٹیڑھے ہوں گے (ساتھ ہی آپ نے اپنی ہتھیلی کو الٹا کر بھی دکھایا) ایسے اپنی خواہشات کے ہی تابع ہوں گے، وہ کسی بھی اچھائی کو اچھا یا برائی کو برانہیں سمجھیں گے۔

Hadith in English

.

Previous

No.11676 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۱۱۶۷۶) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۴(انظر: ۲۳۲۸۰)