3635 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3635

Hadith in Arabic

عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذْ أَقْبَلَ أَبُو بَكْرٍ آخِذًا بِطَرَفِ ثَوْبِهِ حَتَّى أَبْدَى عَنْ رُكْبَتِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : أَمَّا صَاحِبُكُمْ فَقَدْ غَامَرَ فَسَلَّمَ وَقَالَ: يَا رَسُوْلَ الله! إِنِّي كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ ابْنِ الْخَطَّابِ شَيْءٌ فَأَسْرَعْتُ إِلَيْهِ ثُمَّ نَدِمْتُ فَسَأَلْتُهُ أَنْ يَّغْفِرَ لِي فَأَبَى عَلَيَّ فَأَقْبَلْتُ إِلَيْكَ فَقَالَ: يَغْفِرُ اللهُ لَكَ يَا أَبَا بَكْرٍ (ثَلَاثًا) ثُمَّ إِنَّ عُمَرَ نَدِمَ فَأَتَى مَنْزِلَ أَبِي بَكْرٍ فَسَأَلَ أَثَّمَ أَبُو بَكْرٍ؟ فَقَالُوا: لَا فَأَتَى إِلَى النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَسَلَّمَ فَجَعَلَ وَجْهُ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَتَمَعَّرُ حَتَّى أَشْفَقَ أَبُو بَكْرٍ فَجَثَا عَلَى رُكْبَتَيْهِ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! وَاللهِ! أَنَا كُنْتُ أَظْلَمُ (مَرَّتَيْنِ) فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : (يَا أَيُّهَا النَّاسُ!) إِنَّ اللهَ بَعَثَنِي إِلَيْكُمْ فَقُلْتُمْ: كَذَبْتَ وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: صَدَقَ وَوَاسَانِي بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَهَلْ أَنْتُمْ تَارِكُوا لِي صَاحِبِي؟ (مَرَّتَيْنِ) فَمَا أُوذِيَ بَعْدَهَا

Hadith in Urdu

ابو درداء‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ: میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا ،اچانک ابو بکر‌رضی اللہ عنہ اپنے تہہ بند کا پلو پکڑے ہوئے آئے حتی کہ ان کا گھٹنہ ظاہر ہوگیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے ساتھی نے جھگڑا کیا ہے،انہوں نے سلام کیا اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے درمیان کوئی معاملہ تھا، میں نے ان سے تیزی کی، پھر مجھے ندامت ہوئی۔ میں نے ان سے معافی کا مطالبہ کیا ، انہوں نے انکار کر دیا۔ میں آپ کی طرف آگیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابو بکر! اللہ تعالیٰ تمہیں معاف کرے( تین مرتبہ) ۔پھر عمر‌رضی اللہ عنہ نادم ہوئے اور ابو بکر‌رضی اللہ عنہ کے گھر پر آئے ،پوچھا: کیا یہاں ابو بکر رضی اللہ عنہ ہیں؟ گھر والوں نے کہا: نہیں ،وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدلتا گیا حتی کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ ڈر گئے۔ وہ گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول!واللہ! میں نے زیادہ ظلم کیا تھا۔( دو مرتبہ فرمایا) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(اے لوگو!)اللہ تعالیٰ نے مجھے تمہاری طرف بھیجا تو تم نے کہا کہ تم جھوٹ بولتے ہو اور ابو بکر نے کہا: کہ یہ سچ بولتا ہے اور اپنی جان اور مال سے مجھے حوصلہ دیا، تو کیا تم مجھ سے میرا ساتھی چھڑاؤ گے؟(آپ نے دومرتبہ فرمایا)پھر اس کے بعد انہیں کبھی تکلیف نہیں دی گئی۔

Hadith in English

.

Previous

No.3635 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (3144) ، صحيح البخاري ،كِتَاب الْمَنَاقِبِ، بَاب قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا ... ، رقم (3388) .