3124 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3124
Hadith in Arabic
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: لَا أُحَدِّثُكُمْ إِلَّا مَا سَمِعْتُ مِنْ رَّسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي إِنَّ عَبْدًا قَتَلَ تِسْعَةً وَّتِسْعِينَ نَفْسًا ثُمَّ عَرَضَتْ لَهُ التَّوْبَةُ فَسَأَلَ عَنْ أَعْلَمِ أَهْلِ الْأَرْضِ فَدُلَّ عَلَى رَجُلٍ (وَفِي رِوَايَةٍ: رَاهِبٍ) فَأَتَاهُ فَقَالَ: إِنِّي قَتَلْتُ تِسْعَةً وَّتِسْعِينَ نَفْسًا فَهَلْ لِّي مِنْ تَوْبَةٍ؟ قَالَ: بَعْدَ قَتْلِ تِسْعَةٍ وَّتِسْعِينَ نَفْسًا؟ قَالَ: فَانْتَضَى سَيْفَهُ فَقَتَلَهُ بِهِ فَأَكْمَلَ بِهِ مِائَةً. ثُمَّ عَرَضَتْ لَهُ التَّوْبَةُ فَسَأَلَ عَنْ أَعْلَمِ أَهْلِ الْأَرْضِ؟ فَدُلَّ عَلَى رَجُلٍ (عالم) فَأَتَاهُ فَقَالَ: إِنِّي قَتَلْتُ مِائَةَ نَفْسٍ فَهَلْ لِّي مِنْ تَوْبَةٍ؟ فَقَالَ: وَمَنْ يَّحُوْلُ بَيْنَكَ وَبَيْنَ التَّوْبَةِ؟ اخْرُجْ مِنَ الْقَرْيَةِ الْخَبِيثَةِ الَّتِي أَنْتَ فِيهَا إِلَى الْقَرْيَةِ الصَّالِحَةِ قَرْيَةِ كَذَا وَكَذَا (فَإِنَّ بِهَا أُنَاسًا يَّعْبُدُونَ اللهَ) فَاعْبُدْ رَبَّكَ (مَعَهُمْ) فِيهَا (وَلَا تَرْجِعْ إِلَى أَرْضِكَ فَإِنَّهَا أَرْضُ سَوْءٍ) قَالَ: فَخَرَجَ إِلَى الْقَرْيَةِ الصَّالِحَةِ فَعَرَضَ لَهُ أَجَلُهُ فِي (بَعْضَ الطَّرِيقِ) (فَنَاءَ بِصَدْرِهِ نَحْوَهَا) قَالَ: فَاخْتَصَمَتْ فِيهِ مَلَائِكَةُ الرَّحْمَةِ وَمَلَائِكَةُ الْعَذَابِ قَالَ: فَقَالَ إِبْلِيسُ: أَنَا أَوْلَى بِهِ إِنَّهُ لَمْ يَعْصِنِي سَاعَةً قَطٌّ قَالَ: فَقَالَتْ مَلَائِكَةُ الرَّحْمَةِ: إِنَّهُ خَرَجَ تَائِبًا (مُقْبِلًا بِقَلْبِهِ إِلَى اللهِ وَقَالَتْ مَلَائِكَةُ الْعَذَابِ: إِنَّهُ لَمْ يَعْمَلْ خَيْرًا قَطُّ) فَبَعَثَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ مَلَكًا (فِي صُورَةِ آدَمِيٍّ) فَاخْتَصَمُوا إِلَيْهِ قَالَ: فَقَالَ: انْظُرُوا أَيُّ الْقَرْيَتَيْنِ كَانَ أَقْرَبَ إِلَيْهِ فَأَلْحِقُوهُ بِأَهْلِهَا (فَأَوْحَى الهُ( إِلَى هَذِهِ أَنْ تَقَرَّبِي وَأَوْحَى اللهُ إِلَى هَذِهِ أَنْ تَبَاعَدِي) (فَقَاسُوهُ فَوَجَدُوهُ أَدْنَى إِلَى الْأَرْضِ الَّتِي أَرَادَ (بِشِبْرٍ) فَقَبَضَتْهُ مَلَائِكَةُ الرَّحْمَةِ) (فَغفِرَلَه) قَالَ الْحَسَنُ: لَمَّا عَرَفَ الْمَوْتَ احْتَفَزَ بِنَفْسِهِ (وَفِي رواية: نَاءَ بِصَدْرِهِ) فَقَرَّبَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُ الْقَرْيَةَ الصَّالِحَةَ وَبَاعَدَ مِنْهُ الْقَرْيَةَ الْخَبِيثَةَ فَأَلْحَقُوهُ بِأَهْلِ الْقَرْيَةِ الصَّالِحَةِ.
Hadith in Urdu
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں تمہیں وہی حدیث سناؤں گا جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔ میرے کانوں نے سنا اور میرے دل نے محفوظ کر لیا۔ ایک بندے نے ننانوے قتل کئے، پھر اسے توبہ کا خیال آیا، اس نے زمین پر موجود سب سے بڑے عالم کے بارے میں پوچھا تو اسے ایک آدمی کا پتہ دیا گیا( اور ایک روایت میں ہے: ایک راہب کا) وہ اس کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں نے ننانوے قتل کئے ہیں، کیا میرے لئے توبہ کی کوئی گنجائش ہے ؟وہ کہنے لگا: کیا ننانوے قتل کرنے کے بعد بھی توبہ کی گنجائش ہے؟ اس نے اپنی تلوار نیام سے نکالی اور اسے بھی قتل کر دیا، اور سو کی تعداد مکمل کر لی۔ پھر اسے توبہ کا خیال آیا، اس نے زمین میں موجود سے سب بڑے عالم کے بارے میں سوال کیا؟ تو اسے ایک( عالم) آدمی کا پتہ بتایا گیا، وہ اس کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں نے سو آدمی قتل کئے ہیں کیا میرے لئے توبہ کی گنجائش ہے؟ اس عالم نے کہا: تمہارے اور توبہ کے درمیان کونسی رکاوٹ ہے؟ جس خبیث بستی میں تم ہو اس سے نکل کر فلاں نیک بستی کی طرف چلے جاؤ(اس بستی میں ایسے لوگ ہیں جو اللہ کی عبادت کرتے ہیں) ان کے ساتھ مل کر اپنے رب کی عبادت کرو (اور اپنے علاقے میں واپس نہ آنا کیوں کہ یہ برا علاقہ ہے) وہ شخص نیک بستی کی طرف چل پڑا۔ (راستے میں) اسےموت نے آلیا، (وہ سینے کے بل گھسٹا ہوا نیک بستی کی طرف بڑھنے کی کوشش کرنے لگا) اس کے بارے میں رحمت اور عذاب کے فرشتے جھگڑنے لگے۔ ابلیس نے کہا: میں اس کا وارث ہوں کیوں کہ اس نے ایک لمحہ بھی میری نا فرمانی نہیں کی ،جب کہ رحمت کے فرشتوں نے کہا: یہ اپنے دل سے اللہ کی طرف متوجہ ہو کر توبہ کی غرض سے نکلا تھا۔ عذاب کے فرشتوں نے کہا: اس نے کبھی کوئی نیکی نہیں کی، تب اللہ عزوجل نے ایک فرشتہ(آدمی کی صورت میں) بھیجا وہ اس کے پاس جھگڑالے کر گئے، وہ کہنے لگا: دیکھو یہ کس بستی کے زیادہ قریب ہے ؟ اسے اس بستی والوں سے ملا دو( اللہ تعالیٰ نے اس بستی کی طرف وحی کی کہ قریب ہو جاؤ، اور اس بستی کی طرف وحی کی کہ دور ہو جاؤ، )(انہوں نے پیمائش کی تو جس بستی کی طرف جا رہا تھا اس سے(ایک بالشت)نزدیک تھا، اس لئے اسے رحمت کے فرشتوں نے لے لیا(اور اللہ نے اس کی بخشش کردی۔ حسن کہتے ہیں کہ جب اسے معلوم ہوگیا کہ وہ مرنے والا ہے تو اس نے اپنے آپ کو گھسیٹنے کی کوشش کی(اور ایک روایت میں ہے کہ: سینے کے بل کوشش کی) تو اللہ تعالیٰ نے اسے نیک بستی کے قریب کر دیا، اور بری بستی کو اس سے دور کر دیا، اس لئے فرشتوں نے اسے نیک بستی والوں سے ملادیا
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (2640) ، صحيح البخاري كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ بَاب حَدِيثُ الْغَارِ رقم (3211)