امریکا: والدین ہی اپنے 13 بچوں پر کئی برس تک تشدد کے مجرم قرار

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک جوڑے نے اپنے 13 بچوں کو ہراساں کرنے، ہتھکڑی لگانے اور تشدد کرنے کا اعتراف کرلیا ہے تاہم ان جرائم پر 19 اپریل کو سزا سنا دی جائے گی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ اور لوئیس ٹورپن نے اعتراف کیا کہ انہوں نے گنتی کے مطابق بالترتیب 14 جرائم کیے ہیں جس میں ان کے زیر کفالت بالغ بچے سمیت دیگر کو حراست میں رکھنا اور بچوں پر تشدد کرنا شامل ہیں۔

یاد رہے کہ دونوں میاں بیوی کو جنوری 2018 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ان کی 17 سالہ بیٹی ان کے قید سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئی تھی۔

اس وقت بچوں کی عمریں 2 سال سے 29 سال کے درمیان تھیں جو بدترین بھوک اور زیادتی کا شکار تھے۔

رپورٹ کے مطابق عدالت میں جب انہیں مجرم قرار دیا گیا تو 57 سالہ شخص حواس باختہ تھا جبکہ ان کی 50 سالہ اہلیہ رو رہی تھیں۔

ڈسٹرکٹ اٹارنی مائیکل ہسٹرین کا کہنا تھا کہ ٹرائل کے دوران بچوں کو مزید کسی صدمے سے بچانے کی کوشش کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کو حصوں میں کیا گیا کیونکہ مقدمے میں دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ حاصل ہوئی تھی۔

اٹارنی نے کہا کہ ‘ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ متاثرین پہلے ہی تشدد اور زیادتی کا شکار ہوچکے ہیں’۔

مائیکل ہسٹرین کا کہنا تھا کہ ‘میں نے متاثرین سے بذات خود ملا اور یقین دلایا کہ وہ سکون کا سانس لیں کیونکہ اس مقدمے کو حل کیا گیا ہے’۔

لاس اینجلس سے 70 میل کے فاصلے پر واقع گھر پر چھاپہ مارنے والے افسران کو ایک صاف ستھرے علاقے میں ایک گھر کے سامنے انسانی فضلہ نظر آیا۔

تفتیش کاروں نے گھر کے اندر داخل ہوکر جائزہ لیا تو انہیں معلوم ہوا کہ بالغ بچے بھی غذائی قلت کے باعث نحیف تھے اسی لیے حکام نے انہیں ابتدائی طور پر بچے تصور کیا۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ والدین سوائے اپنی چھوٹی بیٹی کے دیگر بچوں کو مارتے، لٹکاتے اور شدید تشدد کرتے تھے جن میں سے چند کو 2010 سے فرنیچر سے زنجیر کے ذریعے باندھا گیا تھا۔

متاثرہ بچوں کو سال میں ایک مرتبہ سے زیادہ نہانے کی اجازت نہیں تھی اور کسی نے بھی ڈینٹسٹ کو کبھی نہیں دیکھا۔

تمام بچوں کے نام لفظ ‘جے’ سے شروع ہوتے تھے جنہیں گھر کے اندر ہی رکھا گیا تھا لیکن ہالوین یا ڈزنی لینڈ یا لاس ویگاس کے لیے اہل خانہ کے دورے کے موقع پر باہر نکلنے کی اجازت ہوتی تھی۔

بچوں کی والدہ کو 25 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے جبکہ دونوں میاں بیوی کو باقاعدہ سزا 19 اپریل کو سنائی جائے گی۔